Showing posts with label Ansar Abbasi. Show all posts

Political Attacks on the Pakistan Judiciary by Ansar Abbasi


Political Attacks on the Judiciary by Ansar Abbasi

گلو بٹ کی حکمرانی..........



Iraq, Afghanistan and Pakistan by Ansar Abbasi


Iraq, Afghanistan and Pakistan by Ansar Abbasi

Operation, dialogue or third option by Ansar Abbasi


Operation, dialogue or third option by Ansar Abbasi

نظام خطرہ میں یا پاکستان؟؟.......


کیا کسی نے مسلم لیگ ق کو چابی دی یا اپنے تئیں ہی اس پارٹی کے تقریباً تمام رہنما (جن کو انگلیوں پر گنا جا سکتا ہے) لندن پہنچ گئے؟ کیاکسی نے واقعی اپنے آپ کو مولانا کہلوانے سے گریز کرنے والے کینیڈین شہری ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کی ڈوری ہلائی یا وہ خود ہی پاکستان کی ’’محبت‘‘ میں دوڑے دوڑے لندن پہنچ گئے؟ کیا کسی کے ایجنڈے پر ان دونوں جماعتوں کے درمیان چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر موجودہ نظام کے خاتمہ کا ایک معاہدہ کرا دیا گیا یا واقعی یہ مسلم لیگ قادری گروپ کا اپنا فیصلہ ہے ؟ کوئی کیا حقیقتاً اتنی جلدی میں ہے کہ کینیڈین علامہ کو جون میں ہی پاکستان بلوا لیا تا کہ پاکستان کی جلد از جلد ’’خدمت‘‘ کی جائے اور اُسے اس موجودہ ’’ناپاک‘‘ نظام سے پاک کیا جا سکے یا کہ واقعتا پاکستان کے حالات بہت خراب ہو چکے اور اب مزید ایک دن کا انتظار نہیں کیا جا سکتا؟ اگر یہ کام کسی کے اشاروں پر ہو رہا ہے جس اندیشہ کا اظہار بہت سے لوگ کر بھی رہے ہیں تو پھر آفرین ہے اُن پر جنہوں نے ’’ناپاک‘‘ نظام کو پاک کرنے اور اس ملک میں ’’اصل جمہوریت‘‘ لانے کے لیے علامہ طاہر القادری اور گجرات کے چوہدریوں کا چناو کیا۔

گزشتہ ایک سال میں ایسا کیا ظلم ہوا کہ نظام کو بدلنے کے لیے کام شروع کروایا جا رہا ہے۔ گزشتہ ایک سال میں کتنے کرپشن کے سکینڈل سامنے آئے کہ اب اس نظام کو مزید برداشت کرنا ممکن نہیں؟ پاکستان کی معیشت کی تباہ حالی میں موجودہ حکومت نے کیا اور برا کیا کہ اب ان کو باہر پھینکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں؟ پاکستان میں دہشتگردی میں خاطر خواہ کمی اور ڈرون حملوں کا رکنا بھی کیا کچھ لوگوں کو یہاں پسند نہیں؟ موجودہ حکومت کے گورننس کے کچھ سنجیدہ مسائل ضرور ہیں مگر گزشتہ کئی سالوں سے شدید مسائل کا شکار پاکستان کی معیشت کے جو بہتری کے آثار سامنے آ رہے ہیں تو وہ کیا پاکستان کے مفاد میں نہیں؟

حکومت کی پالیسیوں سے اختلاف کیا جا سکتا ہے، ان پر بہت کچھ نہ کرنے کی بنا پر پریشر بھی ڈالا جانا چاہیے مگر یہ کہنا کہ آج پاکستان کے حالات بہت بگڑ گئے، درست نہیں۔ ورلڈ بنک ہو یا آئی ایم ایف، ملکی میڈیا ہو یا غیر ملکی میڈیا عمومی طور پر یہ بات تسلیم کی جاتی ہے کہ پاکستان کے حالات گزشتہ ایک سال میں بہتری کی طرف گامزن ہیں۔ مگر اس سب کے باوجود ایک دم سے ایسا کیا ہوا کہ حکومت اور نظام کے ہی خاتمہ کی بات کر دی جائے۔ عمران خان اور تحریک انصاف کا احتجاج تو ایک اچھے مقصد (الیکشن نظام میں اصلاحات) کے لیے ہے مگر جو لوگ لندن میں جمع ہوئے وہ تو ہمیشہ مشکوک کھیل کا ہی حصہ رہے اور جمہوریت مخالف قوتوں کے آلہ کار رہے۔

وزیر اعظم نواز شریف کو چاہیے کہ وہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں موجود پارٹیوں پر مشتمل ایک مشرکہ کمیٹی عمران خان کی سربراہی میںبنائیں جس کا مقصد الیکشن نظام میں اصلاحات کا پیکچ تیار کرنا ہو تاکہ پاکستان میں انتخابات کو ہر قسم کی دھاندلی سے پاک کیا جا سکے۔ کچھ ن لیگی رہنماوں کی کوشش ہے کہ عمران خان کو مسلم لیگ قادری کی طرف دھکیل دیا جائے جو میری نظر میں پاکستان کے لیے بہتر نہیں ہو گا۔ اچھا ہوا عمران خان نے لند ن میں جیو کے مایہ ناز صحافی مرتضی علی شاہ سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بیان دیا کہ وہ مسلم لیگ قادری کی مہم جوئی کا حصہ بننے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

میری تو میاں نواز شریف اور عمران خان سے گزارش ہو گی کہ مل کر ملک کی تعمیر و ترقی اور اداروں کی مضبوطی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری احتسابی عمل پر معترض ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ پاکستان میں احتساب کے نظام کی شفافیت اور با اثر بنانے کے لیے بھی پارلیمنٹ میں سب پارٹیوں کے ساتھ مل بیٹھ کر ایک ایسا سسٹم بنائے جس پر سب کا اعتبار ہو اور جوہر قسم کے بیرونی اثر اور سیاسی دباو سے پاک ہو۔ نظام بچانے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ دیکھا جائے کہ کیا ریاست کے اندر کوئی ایسی ریاست تو نہیں جو جمہوریت، آزاد عدلیہ اور قانون کی حکمرانی جیسے اصولوں کو یہاں پنپنے نہیں دے رہی۔ یہ حکومت و پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ ایسے افراد، چاہے ان کا کسی بھی ادارے سے تعلق ہو، کو بے نقاب کرے جو قومی اداروں کو اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں، جو غداری کا سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کا کاروبار کر رہے ہیں اور جو میڈیا کی کالی بھیڑوں اور اشارہ پر کام کرنے والی پارٹیوں کو اپنے پروپیگنڈہ کے لیے استعمال کر رہے ہیں؟

آخر یہ تو پتا لگنا چاہیے کہ کس نے جیو کا کیس سننے پر سپریم کورٹ اوراُس کے انتہائی معزز جج محترم جسٹس جواد خواجہ کے خلاف مہم جوئی کی اور انہیں بدنام کرنے کے لیے اسلام آباد کے ریڈ زون تک میں بڑے بڑے بینر لگوادیے؟ وہ کون ہے جو جیو کے معاملہ پر حکومت کے مثبت رویے کی وجہ سے حکومت کے خلاف ہی سازشوں پر اتر آیا ہے؟ وہ کون ہے جس نے حکومت کی رٹ کو چیلنج کیا اور پیمرا کو اپنے اشاروں پر ناچنے پر مجبور کیا؟ وہ کون ہے جس نے کیبل آپریٹرز کو جیو بند کرنے پر مجبور کیا؟ وہ کون ہے جس کے سامنے سپریم کورٹ کے فیصلوں کی کوئی حیثیت نہیں؟ کس کے کہنے پر جنگ اور دی نیوز کی ہزاروں کاپیوں کو جلا دیا؟ وہ کون ہے جس کے اشارہ پر ایسا عمل کرنے والوں کو اتنی شرم نہیں آئی کہ ان اخبارات میں لکھی قرآنی آیات کی حرمت کا ہی خیال کر لیتے؟ وہ کون تھے اور کس کی طرف سے بھیجے گئے تھے، جنہوں نے جنگ ملتان کے ایڈیٹر ظفر آہیر پر بزدلانہ حملہ کیا اور اُنہیں شدید زخمی کر دیا؟ وہ کون ہے جو پاکستان کو افراتفری کی طرف دھکیلنے کا کا م کر رہا ہے؟ وہ کون ہے جو قانون سے بالاتر ہے؟ وہ کون ہے جن پر قانون نافذ کرنے والے ہاتھ نہیں ڈال سکتے؟ یہ وہ سوالات ہیں جن کا جواب ڈھونڈنا حکومت اور پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو نظام تو بچ نہیں سکتا نجانے پاکستان کا کیا ہو گا۔ اللہ اسلام کے نام پر بننے والے ہمارے اس ملک کو ہمیشہ سلامت رکھے اور ہم سب کو اپنے اپنے ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر اس کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔


بشکریہ روزنامہ "جنگ"

پاکستان میڈیا امریکہ کے مقابلے میں زیادہ آزاد ہے........Ansar Abbasi




The Future of Electronic Media in Pakistan

The Future of Electronic Media in Pakistan by Ansar Abbasi
Enhanced by Zemanta

Ye Ghaflat Nahin Qattal Hai by Ansar Abbasi


Thar Drought

Awam Ki Lashon Per Yeh Siasat by Ansar Abbasi


Awam Ki Lashon Per Yeh Siasat by Ansar Abbasi
Enhanced by Zemanta

Dusti, Speaker Aur Glass Fellows by Ansar Abbasi


Dusti, Speaker Aur Glass Fellows by Ansar Abbasi    
Enhanced by Zemanta

Pakistan Constitution & Shariah by Ansar Abbasi


Pakistan Constitution & Shariah by Ansar Abbasi
Enhanced by Zemanta

طالبان نے کس کے ہاتھ مضبوط کیے؟؟؟


طالبان آئین کو نہیں مانتے اس لیے ان سے بات نہیں ہو سکتی۔ بہت اچھا ہے۔ مگر اُن کے بارے میں کیا خیال ہے جو آئین کی اسلامی شقوں کو نہیں مانتے۔ جو آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوے کھلے عام پاکستان کی نظریاتی اساس کے خلاف بات کرتے ہیں۔ جو پاکستان کے آئین میں اسلامی شقوں کو اٹھارویں ترمیم میں قائم رکھنے پر پارلیمنٹ کے ممبران کو ’’الو کے پٹھے‘‘ کہتے ہیں۔ جو پاکستان کے آئین کا نام تو لیتے ہیں مگر اس پر عمل نہیں کرتے۔ جو فراڈ اور دھوکہ کے لیے آئین کی اسلامی شقوں کو اپنے نعروں اور تقریروں میں استعمال کرتے ہیں۔ جو آئین کی پاسداری کی قسم تو اُٹھاتے ہیں مگر اس پر یقین نہیں رکھتے۔ جو قرارداد مقاصد اور اسلامی نظریہ پاکستان کی کھلے عام مخالفت کرتے ہیں۔ یہ لوگ انگریزی بولتے ہیں، سوٹ ٹائی پہنتے ہیں، اپنے آپ کو سیکولر کہلواتے ہیں، امریکا و یورپ سے بڑے بڑے ایوارڈ لیتے ہیں۔

ان کی درسگاہوں میں پڑھتے ہیں، ہندوستان میں بھنگڑے ڈالتے ہیں، ہندوستان میں جا کر پاکستان کے قیام پر نوحہ پڑھتے ہیں، حتی کہ پاکستان کے خلاف ہتھیار بھی اٹھاتے ہیں مگر اس کے باوجود ان کے لیے پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کے دروازے بھی کھلے ہیں، ان کو وزیر، مشیر بھی بنایا جاتا ہے، ان کو گورنر اوروزیر اعلیٰ کے عہدے بھی دیے جاتے ہیں۔ ان کو بڑے بڑے سرکاری دفاتر میں بھی بٹھایا جاتا ہے۔ ان کو لیڈر مانا جاتا ہے۔ ان کو بڑے عزت و احترام کے ساتھ ٹی وی چینلز پر بٹھا کر ان کے وعظ اور نصیحتوں سے سننے والوں کو گمراہ بھی کیا جاتا ہے۔ طالبان چھریاں، گولیاں اور خودکش بم چلاتے ہیں تو یہ لوگ پاکستان کی بنیادوں کو اپنے زہریلے پراپیگنڈہ اور اسلام مخالف سوچ سے کھوکھلا کر رہے ہیں۔

ایک طرف طالبان کا اسلام کے بارے میں تصور اُس اسلام سے بلکل جدا ہے جس کا نمونہ ہمیں رسول پاکﷺ کے اسوہ حسنہ کی صورت میں ملتا ہے تو دوسری طرف پاکستان کو سیکولر بنانے کی خواہش رکھنے والوں کا ایک ٹولہ اسلام کی ایسی تشریح پیش کر رہا ہے جس کا ریاست اور حکومت سے کوئی تعلق نہ ہو جہاں شراب کی ممانعت نہ ہو، جہاں بدکاری جائز ہو، جہاں سود کی اجازت ہو اور ہر قسم کا گانا بجانا تفریح کے بہانے جاری و ساری ہو۔ طالبان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے آئین میں ایک بھی شق اسلامی نہیں مگر پاکستان پر مسلط ’’طالبان‘‘ کی یہ دوسری قسم آئین پاکستان کی کسی ایک بھی اسلامی شق پر عملدرآمد کے خلاف ہیں۔ انہی کے ڈر سے میاں نواز شریف جیسے لیڈر بھی آئین کی اسلامی شقوں کے نفاذ سے گھبراتے ہیں۔ انہی کی وجہ سے نیک، صالح اور با عمل مسلمانوں کی بجائے چوروں، ڈاکوئوں، جعلی ڈگری والوں اور ایسے افراد کے لیے پارلیمنٹ کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔ آئین تو کہتا ہے کہ مسلمان ممبران پارلیمنٹ کو اسلامی تعلیمات کاکافی علم ہونا چاہیے مگر یہاں تو ایسوں ایسوں کو اسمبلیوں میں بٹھا دیا جاتا ہے جن کو سورۃ اخلاص تک نہیں آتی، جو پانچ وقت کی نماز کیا نماز جمعہ تک ادا نہیں کرتے، جوعام محفلوں میں شراب پیتے ہیں، جن کے ناجائز تعلقات کے قصے عام ہوتے ہیں، جو جھوٹ بولنے کی شہرت رکھتے ہیں، جن کے لیے فراڈ اور دھوکہ معمول کی بات ہے، جو سودی نظام کا دفاع کرتے ہیں،کرپشن کرتے ہیں، جو اسمبلی میں کھڑے ہو کر اور اخباروں میں لکھ کر شراب نوشی کی حمایت کرتے ہیں۔ مگر اس سب کے باوجود ان کے خلاف کوئی بات نہیں کر سکتا۔

اس صورت حال کی بڑی ذمہ داری طالبان کے سر پر ہے کیوں کہ طالبان کی پر تشدد کاروائیوں اور حال میں 23 ایف سی جوانوں کو شہید کرنے کے اعلان نے پاکستان میں موجود سیکولر شدت پسندوں کے ہاتھوں کو خوب مضبوط کیا۔ طالبان نے سیکولر شدت پسندوں کو شریعت پر سوال اُٹھانے کا خوب موقع دیا۔ طالبان کی وجہ سے ہی ’’کون سی شریعت‘‘ اور ’’گلے کاٹنے والا اسلام‘‘ جیسے جملے تو اب عام بولے جا رہے ہیں۔ اب کوئی اسلام کے نفاذ کی بات کرے تو یہ شدت پسند اُسے گدھوں کی طرح نوچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تحریک طالبان پاکستان نے اپنی کارروائیوں سے ان شدت پسندوں کو اس قدر تقویت دے دی ہے کہ وہ اب سینہ تان کر پاکستان کے اسلامی تشخص کے خاتمہ کی بات کرتے ہیں اور اسلام پسندوں اور اسلامی جماعتوں اور تنظیموں کا مذاق اُڑاتے ہیں۔طالبان کی کارروائیوں نے اس ملک کے بڑے بڑے علمائے کرام کو بھی پریشان کر دیا ہے۔

حرف آخر: ایف سی جوانوں کی شہادت پروفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جس طرح طالبان نے ہمارے ایف سی سپاہیوں کے گلے کاٹے، اس طرح تو ہندوستان نے بھی ہمارے ساتھ نہیں کیا۔ پرویز رشید صاحب کے اس بیان پر مجھے ایک ایس ایم ایس موصول ہوا جس میں کچھ اس طرح لکھا تھا: پرویز رشید صاحب انڈیا نے پاکستان کے ہی جسم اور شہہ رگ (کشمیر ) کو کاٹ دیا مگر آپ پھر بھی ان کے ساتھ محبت کی پینگیں بڑھا رہے ہیں اور تجارت بھی کر رہے ہیں۔


بشکریہ روزنامہ ' جنگ '

Pain of Pakistani Mother by Ansar Abbasi


Pain of Pakistani Mother by Ansar Abbasi
Enhanced by Zemanta

Whose Shariah? Which Shariah? By Ansar Abbasi


Whose Shariah? Which Shariah? By Ansar Abbasi

Crimes of our Nation by Ansar Abbasi



Crimes of our Nation by Ansar Abbasi
Enhanced by Zemanta