Showing posts with label Palestine. Show all posts
Netanyahu's miscalculation: Bullish or foolish
Israeli and Palestinian claims of victory after 50 days of fighting in Gaza are part politics, part populist. Putting a brave face on an ugly war is necessary to cover up the terrible losses both sides have incurred. But these losses are not the same for both sides. In fact, it's the contrast between their losses that in essence defines the war and its results. On the one hand, Israel has seen its most precious strategic achievement since independence - its military deterrence - diminish during this war. And clearly, it was shocked by Hamas' tenacity and the creativity of its rather limited means.
Simply put, Israel cannot scare the Palestinians into submission through the threat of devastating use of force or massive retaliation, nor can it stop them from retaliating deep inside Israel. This is the closest thing to a "balance of terror" that's achievable under military occupation. Despite its superior firepower and its sophisticated missile defence system, rockets lobbed from Gaza paralysed Israel's southern communities, and its central and coastal plains were targeted for the first time from the strip. Likewise, when Israel attempted a limited invasion of Gaza, the better-prepared Hamas fighters outmanoeuvred its highly trained army and killed scores of them.
On the other side, Palestinians suffered great human, civic and economic losses; more than 2,000 casualties, mostly civilian, tens of thousands of houses and businesses were destroyed, and over 100,000 rendered homeless yet again. One wonders how many times a Palestinian refugee will be displaced. Behind the images of defiance coming out of Gaza, plenty of tears and blood have been shed and will most probably continue to be shed. As the Palestinians begin to take stock of the death and destruction, they are likely to be as angry as they are hurting.
Civic vs strategic
The contrast here is paramount, because at the end of the day, for Israel, the loss is primarily strategic, while for the Palestinians it's mostly civic and humane. The terror of Israel's so-called "war on terror" has surpassed anything we've seen in previous wars. It flies in the face of any and all Israeli claims of a "clean fight". Of course, Israel was careful to blame Hamas for the human suffering in Gaza, accusing the Palestinian movement of using civilians as human shields. But not only has this been proven largely false and unsubstantiated, the intensification of bombardment over the last few days of fighting revealed the true aim of Israel's strategy: causing great damage and suffering to the people in order to exact concessions from their leaders. These are war crimes by any standard.
How many victories has Israel achieved since 1948 on the long path of more conquest; how many more will it fight until it realises it can't win if Palestine refuses to lose or to go away! Clearly, Israel has not learnt the primary lesson of asymmetrical wars. Namely, the strong is bound to become weak when fighting the weak for long. States make wars to achieve favourable peace. But Israel, which has already been recognised over 78 percent of historic Palestine, continues to fight wars as a way of crisis management; a way to gain time when time is anything but on its side. Take the newly introduced rockets for example. If Palestinians can produce them at a mechanics garage in Gaza, what will stop them from producing more in the West Bank? Won't that expose the whole of Israel to new threats and render its separation wall, or "security fence" as they like to call it, superfluous?
Now what?
Benjamin Netanyahu, who's known to be more cautious in waging war and negotiating peace than his predecessors, has tried to take advantage of the strategic chaos in the region, and more favourable conditions in Egypt, in order to defeat Hamas, corner Abbas, and get Obama's attention. Alas, he has achieved none of his main objectives. Hamas has grown more popular, Abbas' national unity government with Hamas ever more indispensable to maintain any ceasefire, and Obama no less indifferent. Worse, Israel's impunity is down a notch or more as its image is tarnished with more Palestinian blood.
Asymmetry
And if the Palestinians go the International Criminal Court, a potential indictment of Israel for war crimes would be a major diplomatic and perhaps economic blow. Meanwhile, the diplomatic wrangling has begun around the talks of an open-ended ceasefire. Expect the two sides to negotiate with no less vigour than they fought on the battlefield. Whether the Egyptian regime will act fairly to ensure the lifting the siege on Gaza, or will act in complicity with the Israeli occupation to tighten the siege in order to weaken Hamas, remains to be seen. What's clear, for the time, being is that after so much death and destruction, we're back to square one - just as we were after the last war, and will be following the next. It's rather foolish to go at it again and again hoping for a different result. As they say in Jerusalem: If you beat water again and again, it'll remain just that, water.
Marwan Bishara is the senior political analyst at Al Jazeera.
حماس......مزاحمتی اسلامی تحریک
حماس عربی لفظ ’’حرکۃ المقاومہ الاسلامیہ‘‘ کا مخفف ہے جس کا مطلب مزاحمتی اسلامی تحریک ہے۔ یہ تنظیم اسلامی انتہا پسند تنظیم اخوان المسلمون (جوکہ 1920 میں قائم ہوئی) کی فلاسفی سے متاثر ہوکر قائم کی گئی اور 1978 میں شیخ احمد یاسین کے زیرنگرانی وجود میں آئی۔ شروع میں اس تنظیم کو اخوان المسلمون کی طرح سماجی بہبود اور فلاح کے کاموں میں مصروف رکھا۔ جو زیادہ تر فلسطین پناہ گزین اور وہاں رہنے والے لوگوں کے مسائل حل کرنے میں محو تھی۔
اس تنظیم نے مسجدوں میں اپنا اثر قائم رکھا اور ایران اور شام سے اپنے مضبوط تعلقات استوار ہے۔ اگست 1988 میں اس تنظیم نے اپنا چارٹر جاری کیا جس میں کہا گیا کہ یہ اسرائیل کے وجود کی ہر طرح سے مخالف ہے اور تمام مسلمانوں کو خبردار کیا ہے کہ جو بھی مسلمان یہودیوں کے خلاف جدوجہد کو چھوڑے گا وہ غداری کا مرتکب قرار دیا جائے گا۔ یہ تنظیم ایک آزاد فلسطینی ممالک کے قیام کی جدوجہد پر عمل پیرا ہے۔اس کا ماننا ہے کہ مسلمانوں کے تمام مسائل کا حل صرف جہاد ہے اور نہ صرف فلسطین بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں پر اسرائیل کے خلاف جہاد فرض ہے۔ مسلح جدوجہد شروع کرنے کی پاداش میں اس کے روحانی لیڈر شیخ احمد یاسین کو اسرائیل نے قید کردیا۔ پھر 1985 میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت ان کو رہا کردیا گیا۔ اس کے ملٹری ونگ کا نام القسام جو وقتاً فوقتاً اسرائیل کے خلاف کارروائیاں کرنے میں مصروف رہتا ہے جن میں راکٹ حملے، خودکش حملے اور اسرائیلی پوسٹوں پر فائرنگ وغیرہ شامل ہے، جس کے جواب میں اسرائیل سویلین آبادی پر حملہ کرنے سے بھی نہیں چوکتا۔ مارچ 2009 کو حماس کے بانی شیخ احمد یاسین کو شہید کردیا گیا اس کے فوری بعد 17 اپریل 2009 کو ان کے جانشین عبدالعزیز بھی ایک قاتلانہ حملے میں اپنی جان سے گئے۔ اپنی سماجی اور فلاحی سرگرمیوں کی وجہ سے حماس ہمیشہ سے غزہ کے علاقے میں رہنے والے فلسطینیوں کی پسندیدہ تنظیم رہی ہے۔ یاسر عرفات کی تنظیم پی ایل او (فلسطین لبریشن آرگنائزیشن) نے جب اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ سائن کیا تو حماس نے اس کی شدید مخالفت کی۔ امریکا نے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر اس کی فنڈنگ پر ہر طرح سے قدغن لگا دی۔ جس کے بعد حماس کو اپنے لیے فنڈز جمع کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔
یاسر عرفات کی پی ایل او کی ذیلی تنظیم ’’الفتح‘‘کو حماس نے ہمیشہ تنقید کا نشانہ بنایا اور اس پر مذاکرات کے طویل ادوار کے بعد کچھ خاص حاصل نہ کرنے کا الزام لگایا۔ واضح رہے کہ الفتح کے رہنما اس وقت فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس ہیں۔ جنھیں اسرائیل کے سامنے ایک کمزور شخصیت مانا جاتا ہے۔2006 کے منعقدہ انتخابات میں حماس کو غزہ کے علاقے میں فتح نصیب ہوئی لیکن 2007 میں ان کی حکومت کو محمود عباس نے برطرف کردیا جس کی وجہ سے دونوں تنظیموں کے درمیان پہلے سے جاری اختلافات میں نمایاں شدت آگئی جس کے بعد حماس نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے الفتح کے حامیوں کو غزہ سے باہر نکال دیا۔
ان جھڑپوں میں کافی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔ اور حماس نے غزہ میں اپنی حکومت قائم کی جس کے وزیراعظم اسماعیل ہانیہ ہیں۔اس وقت حماس کے لیڈر خالد مشعل ہیں جوکہ شام میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ 25 جون 2006 کو اسرائیلی فوجی کے اغوا اور اس کے بعد اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے کے بعد خالد مشعل ایک نمایاں شخصیت بن کر عالمی افق پر نمودار ہوئے۔ 1956 میں مغربی کنارے کے ایک گاؤں میں امام مسجد کے گھر پیدا ہونے والے خالد مشعل 1967 میں کویت منتقل ہوئے اور پھر 1970 کے بعد اخوان المسلمون کو جوائن کیا۔
شام کے شہر دمشق میں 2001 سے جلا وطنی کی زندگی گزارنے والے خالد مشعل دنیا بھر میں حماس کے بہترین سفیر ہیں اور دنیا بھر سے امریکی پابندیوں کے بعد چندہ اکٹھا کرنے میں سرگرم رہے ہیں۔ جلاوطنی میں ہونے کے باوجود مشعل بہت موثر طریقے سے حماس کو کنٹرول کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ مشعل نے اپنی زندگی کے دو سال قطر کے دارالحکومت دوحا میں بھی گزارے لیکن اب اپنی فیملی کو چھوڑ کر دمشق میں قیام پذیر ہیں۔ اپنی کامیاب سفارتکاری کے نتیجے میں مشعل نے 100 ملین ڈالرز کا چندہ ایران اور قطر سے اکٹھا کیا۔ اپنے قتل کے ڈر سے مشعل نے بہت کم پبلک مقامات کا رخ کیا مگر تب بھی وہ بہت موثر طریقے سے اس تنظیم کو کنٹرول کرتے رہے۔ خالد مشعل کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو سبق سکھانے کے لیے جنگ ضروری ہے جسے وہ جہاد کا نام دیتے ہیں اور مکمل جنگ بندی صرف اس وقت ممکن ہے جب اسرائیل 1967 سے پہلے والی پوزیشن پر واپس چلا جائے کیونکہ اسرائیل نے 1948 میں فلسطینیوں کے حقوق پر ڈاکا ڈال کر ان کی زمین پر قبضہ کیا ہے جس کا عالمی برادری کو حل بہرحال نکالنا ہے۔
اسرائیل نے کئی بار شامی حکومت سے خالد مشعل کو حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے جسے شامی صدر نے ہمیشہ رد کردیا ہے۔ ایرانی حکومت سے اختلاف پیدا ہونے کے بعد حماس نے اب ایران سے امداد لینا بند کردی ہے۔ جب کہ اسرائیل اپنی خفیہ ایجنسی موساد کے ذریعے خالد مشعل کو قتل کرنے کی ناکام کوشش کرتا آیا ہے۔ جب خالد مشعل اردن میں مقیم تھے تو ان کو زہر دے کر ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس کوشش میں دو اسرائیلی ایجنٹوں کو گرفتار کیا گیا۔ جس پر اردن کے شاہ حسین نے شدید احتجاج کیا۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ جب اسرائیل اردن میں خالد مشعل کو ٹارگٹ نہ بنا سکا تو شام میں تو ایسا کرنا انتہائی مشکل ہوگا۔ کیونکہ امریکا حماس کو دہشت گرد تنظیم سمجھتا ہے اس لیے وہ ترک اور قطر کے ذریعے امن مذاکرات اور سیز فائر کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔
حالیہ تنازعے جون 2004 میں 3 یہودی لڑکوں کے اغوا اور قتل کو اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے حسب سابق حماس کی کارروائی قرار دیا ہے جب کہ تحقیقات کے بعد اسرائیل پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کسی آزاد گروہ کی کارروائی کا نتیجہ ہے جس کا علم نہ تو وزیراعظم اسماعیل ہانیہ کو ہے اور نہ خالد مشعل کو۔ لیکن پھر بھی اسرائیل حکومت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہتے ہوئے فلسطینیوں کے خون سے مستقل ہاتھ رنگ رہی ہے کیونکہ اس کے ذہن پر حماس کا خوف سوار ہے۔
ایک طے شدہ پالیسی کے ساتھ اسرائیلی فوج مظلوم اور نہتے فلسطینی شہریوں کا قتل عام کر رہی ہے جس کے نتیجے میں اس کے بقول حماس کی مقبولیت میں کمی اور اس طرح اس کے نیٹ ورک کو کمزور کرنے میں مدد ملے گی تاکہ اسرائیل کو درپیش مستقل خطرہ ہمیشہ کے لیے ختم کیا جاسکے۔ اسرائیل کو اپنے ان مذموم عزائم میں کس قدر کامیابی حاصل ہوتی ہے۔ اس کا فیصلہ تو آنے والا وقت ہی کرے گا۔
اگر دعاؤں سے فرصت ملے تو۔۔۔.........
تین روز قبل اسرائیل کے بقول سیکنڈ لیفٹننٹ ہادار گولڈن کو حماس کے چھاپہ مار 72 گھنٹے کی جنگ بندی شروع ہونے کے فوراً بعد اغوا کر کے لے گئے۔ لہٰذا اسرائیل کو جنگ بندی کے صرف چار گھنٹے بعد مجبوراً پھر سے بمباری کرنی پڑی اور 100 کے لگ بھگ مزید فلسطینی بادلِ نخواستہ ہلاک ہوگئے۔باقی دنیا نے حماس کی جانب سے اغوا کی پرزور تردید کے باوجود ہادار گولڈن کے دن دہاڑے اغوا کے اسرائیلی دعوے پر آمنا و صدقنا کہتے ہوئے کہا کہ یہ واردات اس بات کا ثبوت ہے کہ حماس کو جنگ بندی سے کوئی دلچسپی نہیں۔
اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون، امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری اور صدر اوباما نے ہادار گولڈن کی غیر مشروط فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسی گھٹیا حرکتوں سے غزہ میں جنگ بندی کے امکانات کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔غزہ کے عام شہریوں کی ہلاکتیں بھی افسوسناک ہیں لیکن لیفٹننٹ ہادار گولڈن کا اغوا ایک بہیمانہ فعل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہائے بے چارہ ہادار گولڈن !! ابھی23 برس کا ہی تو سن تھا۔چند ہی ہفتے بعد اس کی شادی ہونے والی تھی۔اس کے دادا اور دادی نازیوں کے گیس چیمبر میں دھکیلے جانے سے بال بال بچے اور پھر دونوں نے بطور شکرانہ فلسطین میں آ کر اسرائیل کی جنگِ آزادی میں بھرپور حصہ لیا۔
غزہ کے عام شہریوں کی ہلاکتیں بھی افسوسناک ہیں لیکن لیفٹننٹ ہادار گولڈن کا اغوا ایک بہیمانہ فعل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔لیفٹننٹ ہادار گولڈن کے والد سمبا اور والدہ ہیڈوا کیمبرج یونیورسٹی میں پڑھاتے رہے اور اب پروفیسر سمبا تل ابیب یونیورسٹی میں تاریخ ِ یہود کے استاد ہیں۔ہادار کا جڑواں بھائی زور اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دے رہا ہے۔ جبکہ ایک بھائی مینہم اور بہن ایلات زیرِ تعلیم ہیں۔ایسے پڑھے لکھے محبِ وطن امن پسند خاندان کے لیے اپنے جگر گوشے کے اغوا اور پھر اس کی ہلاکت دونوں کی نیتن یاہو حکومت کی جانب سے تصدیق کسی قیامت سے کم نہیں۔
چنانچہ جس طرح اسرائیل کی بری و فضائی افواج نے ہادار کے مبینہ اغوا کے غم میں جنگ بندی کی بے فکری میں ضروریاتِ زندگی خریدنے والے اہلِ غزہ کو نشانہ بنایا اسی طرح ہادار کی ہلاکت کی تصدیق کے سوگ میں ایک اور اسکول پر حملہ کردیا جس میں اقوامِ متحدہ کے تحفظ میں بہت سے فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے۔
اب آپ کہیں گے کہ مجھے 1700 کے لگ بھگ فلسطینیوں کی لاشیں اور 9000 زخمی اور پانچ لاکھ دربدر اہلِ غزہ اور اقوامِ متحدہ کے جھنڈے والےدفاتر اور سکولوں میں پناہ گزین ڈیڑھ لاکھ لوگ اور ان عمارتوں پر ہونے والی بمباری کیوں نظر نہیں آتی۔ مجھے غزہ کی مسلسل کئی برس کی بحری ، فضائی اور بری ناکہ بندی کیوں دکھائی نہیں دیتی۔میں صرف لیفٹننٹ ہادار گولڈن کے دکھ میں کیوں مرا جا رہا ہوں۔ مجھے ٹی وی چینلز پر اقوامِ متحدہ کا پھوٹ پھوٹ کر رونے والا اہل کار کرس گنیس کیوں نظر نہیں آتا۔میں ان چار بچوں کا ذکر کیوں نہیں کرتا جو ساحل پر کھیلتے ہوئے کسی اسرائیلی جنگی کشتی کے گولے کا نشانہ بن گئے۔میں کریم ابو زید کی بات کیوں نہیں کرتا جو غزہ کی موجودہ جنگ شروع ہونے سے سولہ روز پہلے پیدا ہوا ۔تئیس روز نہ سمجھ میں آنے والے دھماکوں سے ڈر کر ماں کی چھاتی سے چمٹا رہا اور اب سے تین روز پہلے اپنی عمر کے 40 دن پورے کرکے جسم یہیں پے چھوڑ گیا۔
مسلمان دنیا کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ 11000 کلو میٹر پرے جنوبی امریکہ کے ملک وینزویلا نے غزہ کے یتیم اور زخمی فلسطینی بچوں کو گود لینے کی پیش کش کی ہے۔ بھری مساجد میں رقت آمیز دعاؤں سے فرصت ملے تو وینزویلا کو اسلامی کانفرنس کی صدارت پیش کرنے پر غور کیجئے گا۔
وسعت اللہ خان
Ezzedine Al-Qassam Brigades
Before 1990, the name of Hamas's military wing was unknown. That year, however, witnessed a quantum leap in the military performance of the movement, which founded its own military force, the "Ezzedine Al-Qassam Brigades", named after the martyred Syrian resistance fighter who was shot dead by British soldiers in the Palestinian town of Ya'bad near Jenin in 1935.

In January 1, 1992, the brigades issued their first statement and circulated it following an operation carried out by one of the movement's cells, which killed the rabbi of Kfar Dorom settlement, Doron Shoshan. In the statement, Hamas introduced Al-Qassam Brigades officially as its military wing.


After its modest foundation with only a handful of fighters, the brigades now fill the Gaza Strip; the extent of their presence in the West Bank is not known. According to a bulletin issued by Al-Qassam on its 20th anniversary, the number of members in Gaza alone exceeds 10,000. It is thus a real army with military formations of individuals, companies, battalions and brigades.
The bulletin revealed that Al-Qassam has four brigades: Northern Gaza Brigade, Gaza Brigade, Central Gaza Brigade and Southern Gaza Brigade.
The military wing started its operations with a pistol, then a rifle and then manufactured its own machine gun. Its weapons evolved to include improvised explosive devices such as "Hoaz" explosives, and then suicide bombings using explosive belts, in addition to bombs and remote-detonation equipment.
The Sderot settlement was the first target of the locally-produced Palestinian rocket launched by Al-Qassam on Friday 26 October, 2001. The rocket was named "Qassam 1" and was described by Time Magazine as "the primitive rocket that may transform the Middle East." It was developed rapidly into "Qassam 2", which debuted in February 2002. The resistance group has expanded the range of its rockets to over 80 kilometres. The M75 was used in Israel's war against Gaza in 2012; Israel's latest assault and invasion of Gaza this month has seen the R160 rocket used in retaliation, aimed at Haifa. In a remarkable development, Al-Qassam announced on 14 July its ability to manufacture 3 drones for use in special operations against Israel.
Like other armed forces around the world, Al-Qassam has specialist units for engineering, aerial operations, artillery and martyrs. During the current Israeli operation in Gaza, the brigades have announced the first operation by marine commandos, who infiltrated Israel's heavily-fortified Zakim military base located in the city of Ashkelon.
Al-Qassam Brigades have employed deterrent technology to confront the Israeli armed forces. The military wing has claimed that it has produced anti-tank missiles, such as "Al-Battar" and "Al-Yassin", and improvised explosive devices which have shattered the myth of the invincibility of Israel's Merkava tanks.
Furthermore, the wing has captured a number of Israeli soldiers as hostages, the last of whom was Gilad Shalit. He was captured while on active duty in 2005; his release was made in exchange for 1,050 Palestinian prisoners as part of a swap deal in 2011.
The brigades fought in Israel's two wars of aggression against the Gaza Strip in 2008 and 2012, and claim to have inflicted heavy losses on the Israelis.
The current leader of Al-Qassam Brigades is Mohamed Al-Deif. Israel has placed him on its "bank of targets to be liquidated" and has tried to assassinate him on more than one occasion. He stands accused of being the mastermind behind all key Al-Qassam operations.
غزہ کا واحد سہارا ایردوان ........
تین اسرائیلی نوجوانوں کی فلسطینیوں کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد اسرائیل نے غزہ میں موت کے جس کھیل کا آغاز کررکھا ہے وہ کھیل اب بھی جاری ہے اور اس خونی کھیل میں اب تک 160 سے زائد بے گناہ فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔ اسرائیل جو اپنے ایک ایک باشندے کی زندگی کی جانب خصوصی توجہ دیتا ہے بدقسمتی سےاپنی ہی آبائی سرزمین پر آباد فلسطینی باشندوں کو اپنے مستقبل کے لئے بہت بڑا خطرہ تصور کرتا ہے اور اس کو جیسے ہی کوئی موقع ملتا ہے ان مقامی باشندوں کو سزا دینے سے ہر گز نہیں چوکتا ہے بلکہ اس نے ان باشندوں کا ان کی اپنی ہی سرزمین پر جینا دو بھر کررکھا ہے۔ اسرائیل نے اپنی اس پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے معصوم اور بے گناہ فلسطینی بچوں اور خواتین کے قتل عام کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کی مہذب دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔ اسرائیل نے مختلف ہتھکنڈے اپناتے ہوئے جس طریقے سے فلسطینی باشندوں کے قتل عام کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اس کو دیکھ کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں( فیس بک پر پیش کی جانے والی تصاویر اور فوٹیج اس قتل عام کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔) اسرائیلی فوج غزہ میں اپنی کارروائی کے دوران جس فلسطینی باشندے کو بھی شک و شبہے کی نظر سے دیکھتی ہے فوری طور پر اس کو چند منٹوں کے اندر گھر خالی کرنے کا نوٹس جاری کر دیتی ہےاور فلسطینی باشندہ نوٹس کے ملنے کے فوراً بعد اہلِ خانہ کے ہمراہ اس گھرکو خالی کرنے پر مجبور ہوجاتا کیونکہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں اس کی زندگی کی پروا کیے بغیر ہی بمباری کر کے اس گھر ہی کو تباہ کر دیا جاتا ہے۔
اسرائیلی فوج بعض اوقات جان بوجھ کر ان فلسطینی باشندوں کو اتنا کم وقت دیتی ہے کہ اس دوران ان کے گھروں سے نکلنے کے امکانات ہی موجود نہیں رہتے ہیں کیونکہ اسرائیلی فوج دئیے ہوئے وقت سے پہلے ہی فضائی کارروائی کرتے ہوئے ایسے تمام فلسطینی باشندوں کو جان بوجھ کر ہلاک کررہی ہے تاکہ علاقے کو ان سے پاک کیا جائے تاکہ مستقبل میں ان آبائی باشندوں کا علاقے میں کوئی نام و نشان ہی باقی نہ رہے ۔ اسرائیل نے اس روئے زمین پر ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے لیکن اسرائیل کو روکنے والا کوئی نہیں ہے اور اسلامی ممالک کے حکمران بھی بے بس نظر آتے ہیں۔ اس ماہ رمضان کے دوران فلسطین کے مظلوم باشندے اسرائیل کے ظلم و ستم کا نشانہ بن رہے ہیں اور ان کی مدد کو کوئی بھی نہیں آرہا ہے ۔فلسطینی باشندے اسی ماہ رمضان میں اپنے اوپر ہونے والے ظلم و ستم سے بچنے کے لئے اپنے بھائیوں کی مدد کے منتظر ہیں۔لیکن عرب حکمرانوں پر بھی خاموشی طاری ہےآخر یہ بے حسی کب تک جاری رہے گی؟
اس موقع پر اگر کوئی مسلم رہنما فلسطینیوں کی مددکےلئے آگے بڑھا ہے تو وہ بلا شبہ ترکی کے وزیراعظم رجب طیب ایردوان ہی ہیں۔وزیراعظم ایردوان کو دنیا اس وقت سے جانتی ہے جب انہوں نے ڈیوس اقتصادی فورم کے موقع پر اسرائیل کے صدر شمعون پئیرز کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا تھا ’’ آپ اسرائیلی، معصوم فلسطینی بچوں کو ہلاک کرنے کے فن میں ماہر ہیں‘‘۔ وزیراعظم ایردوان کے ان الفاظ نے وہاں بیٹھے اسرائیلی صدر کے چھکے چھڑا دئیے تھے اور ایردوان نے ان الفاظ کی ادائیگی کے بعد اس فورم ہی کو ترک کر دیا تھا۔ ایردوان کی مظلوم فلسطینیوں سے گہری محبت نے راتوں رات ایردوان کو عالم عرب کا بھی ہیرو بنا دیا تھا۔
یہ ہیرو ایک بار پھر ایک ایسے وقت میں غزہ کے فلسطینیوں کی حمایت میں اٹھ کھڑا ہوا ہے جبکہ عالم اسلام کے دیگر رہنما فلسطینیوں پر کیے گئے ظلم و ستم کے باوجود ٹس سے مس نہیںہورہے بلکہ ماہ رمضان کےموقع پر ان مظلوموں پر کیے جانے والے ظلم و ستم پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں ۔ وزیراعظم ایردوان نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کئے جانے والے فضائی حملے کے پہلے روز ہی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کو ٹیلی فون کرتے ہوئے اسرائیل کے فضائی حملے فوراً رکوانے کی اپیل کی ( یہ الگ بات ہے کہ اقوام متحدہ اسرائیل کے ہاتھوں کھلونا بنی ہوئی ہے اور اقوام متحدہ کی کسی بھی قرارداد کی کوئی پروا نہیں ہے)لیکن ان کی یہ اپیل ابھی تک اپنا کوئی اثر نہیں دکھا سکی ہے ۔ اسی دوران وزیراعظم ایردوان نے فلسطین کے صدر محمود عباس کو ٹیلی فون کرتے ہوئے ہرممکنہ امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ا ور اسی دوران انہوں نے حماس کے سیاسی ونگ کے رہنما خالد مشل کو بھی ٹیلی فون کرتے ہوئے غزہ کی صورت حال کے بارے میں بات چیت کی۔ یہاں پر یہ بھی عرض کرتا چلوں کہ وزیراعظم ایردوان کی کوششوں ہی کے نتیجے میں صدر محمود عباس اور حماس کے رہنما اسماعیل حنیہ کے درمیان اختلافات کو دور کرتے ہوئے فلسطین کی سرزمین پر ایک مشترکہ سول حکومت قائم کرنے کی راہ ہموار ہوئی تھی اور اسرئیل کے حملوں سے قبل اس نئی حکومت تشکیل دینے کی تیاریوں کو مکمل کرلیا گیا تھا لیکن اسرائیل کو اس نئی حکومت کی تشکیل ایک آنکھ نہیں بھا رہی تھی۔ اسی لئے کہا جارہا ہے کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کیے ہیں تاکہ فلسطین میں کوئی مشترکہ یا قومی اتحادی حکومت قائم نہ کی جا سکے جو مستقبل میں اسرائیل کے لئے خطر ناک ثابت ہو۔
اسی دوران اسرائیل کی جانب سے ترکی کے ساتھ تعلقات کو معمول کی سطح پر لانے سے متعلق کئی بار کی جانے والی اپیل پر ترکی کے وزیراعظم ایردوان نے اپنی صدارتی مہم کے دوران عوام سے خطاب کرتے ہوئے برملا طور پر اسرائیل پر واضح کردیا کہ ترکی اس وقت تک اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول کی سطح پر نہیں لاسکتا جب تک اسرائیل غزہ پر عائد پابندیوں کو ختم نہیں کر دیتا۔
وزیراعظم ایردوان نے غزہ میں کیے جانے والے غیر انسانی سلوک اور فضائی حملوں کو رکوانے کے لئے اپنی سفارتی کوششوں کو بھی جاری رکھا ہوا ہے ۔ انہوں نے اس سلسلے میں فرانس کے صدر فرانسواں اولینڈ اور قطر کے امیر تمیم بن حماد الثانی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔وزیراعظم ایردوان نے فرانس کے صدر فرانسواں اولینڈ کو یورپی یونین کے توسط سے اسرائیل پر اپنا دبائو ڈالتے ہوئے فضائی حملوں کو فوراً رکوانے کی اپیل کی ہے اور 2012ء میں طے پانے والے فائر بندی کے سمجھوتے پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے جبکہ قطر کے امیر تمیم بن حماد الثانی سے عرب لیگ کا اجلاس منعقد کرتے ہوئے عرب ممالک کا مشترکہ موقف اختیار کرنے اور اپنے اوپر عائد ہونے والے فرائض ادا کرنے کی بھی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ترکی نے اس دوران غزہ کے فلسطینیوں کی امداد کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے۔ ترکی کے کوآپریشن اینڈ کوآرڈی نیشن ادارے تیکا نے غزہ میں اپنا ایک امدادی دفتر قائم کر رکھا ہے اور ترکی نے اپنے اس ادارے کے توسط سے عالمی ادارہ صحت ڈیڑھ ملین ڈالر کی امداد فراہم کی ہے تاکہ غزہ میں دوائوں کی کمی کو دور کیا جا سکے اور زخمیوں کاعلاج معالجہ کیا جاسکے ۔ اس کے علاوہ ترکی کے اسی ادارے نے غزہ کے باشندوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ایک ملین ڈالر فراہم کیے ہیں۔ اسی دوران حکومت ِ ترکی نے حکومتِ فلسطین کے ساتھ گہرا رابطہ قائم کررکھا ہے اور علاقے کی صورتِ حال کے بارے میں صلاح و مشورے کی غرض سے فلسطین کے صدر مملکت محمود عباس اٹھارہ جولائی بروز جمعہ ترکی کے دورے پر تشریف لا رہے ہیں۔ صدر محمود عباس کے دورہ ترکی کے دوران غزہ کی صورتِ حال کا تمام پہلوئوں سے جائزہ لینے کے علاوہ فلسطین میں ایک قومی اتحاد حکوت کی تشکیل کے بارے میں غور کیے جانے کی توقع کی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر فرقان حمیدبہ شکریہ روزنامہ ’’جنگ
غزہ پر صیہونی یلغار........
فلسطینی علاقہ غزہ جو گزشتہ 6برس سے زائد عرصے سے غاصب صیہونی اسرائیلی محاصرے میں ہے، غزہ کی اندرونی صورت حال یہ ہے کہ لوگوں کے پاس کھانے کوخوراک نہیں تو بیماروں کو دینے کو دوا نہیں، کہیں اسپتالوں میں مشینری موجود ہے تو ڈاکٹر موجود نہیں اور اگر ڈاکٹرز موجود بھی ہیں تو ادویات کی قلت کے باعث معصوم فلسطینیوں کی مشکلات کا سامنا ہے۔
اسی طرح غزہ کو سپلائی کی جانے والی بجلی کے ہیڈ آفسز پر بھی صہیونی اسرائیلیوں کا قبضہ ہے، جس کے باعث غزہ کے لوگوں کو اندھیروں میں زندگی گزارنے پر مجبور کر دیا گیا ہے، اسی طرح غزہ میں موجود کھیتوں کو صہیونیوں نے اجاڑ دیا ہے تا کہ فلسطینی کسان کسی بھی قسم کی کھیتی باڑی کر کے سبزیاں اور اناج پیدا کر کے خوراک حاصل نہ کر سکیں۔
غزہ میں بسنے والے اٹھارہ لاکھ انسان ایسے زندگی گزار رہے ہیں جس کا کوئی مطلب نہیں نکلتا، خلاصہ یہ ہے کہ غاصب اسرائیل نے غزہ کے ان اٹھارہ لاکھ فلسطینیوں پر زندگی تنگ کر دی ہے اور موت آسان کر دی ہے، غزہ میں بسنے والے فلسطینیوں کا قصور کیا ہے؟ کیا یہ لوگ انسانوں میں شمار نہیں ہوتے ہیں؟ کیا ان اٹھارہ لاکھ افراد کو زندگی گزارنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے؟ کیا ان اٹھارہ لاکھ انسانوں کے کسی بھی قسم کے بنیادی حقوق نہیں ہیں؟ کیا یہ اٹھارہ لاکھ مظلوم انسان صرف اس لیے قتل کیے جا رہے ہیں کہ کیونکہ یہ فلسطینی ہیں؟ یا پھر ان کو اس لیے انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بنایا جا رہاہے کیونکہ یہ فلسطینی ہیں اور غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے؟یا پھر ان کا گناہ یہ ہے کہ انھوں نے 2006ء میں فلسطین میں ہونے والے انتخابات میں فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کو ووٹ دیا تھا؟ یا پھر اس سے بھی بڑھ کر ان کا گناہ یہ ہے کہ یہ سر زمین فلسطین پر پیدا ہوئے ہیں؟ تو کیا فلسطینی ہونا کوئی گناہ کی بات ہے؟ اس طرح کے درجنوں سوالات اذہان میں جنم لے رہے ہیں، کیونکہ ان اٹھارہ لاکھ فلسطینیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، عالمی برادری کے پاس وقت ہی نہیں ہے کہ دنیا کے ان مظلوم ترین انسانوں کی مدد کے لیے کوئی پروگرام ترتیب دیا جائے، اقوام متحدہ ہو یا عرب لیگ یا پھر یورپی یونین ہو یا اسلامی ممالک کی تنظیم یہ سب کے سب خواب غفلت میں سوئے ہوئے ہیں۔
یکم جولائی یعنی 2رمضان المبارک سے ایک مرتبہ پھر محصورین غزہ پر اسرائیل کی جانب سے آگ و خون برسانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، اس مرتبہ اسرائیل نے غزہ پر یلغار کرنے کے لیے جو بہانہ بنایا ہے وہ تین یہودی آباد کاروں کا اغوا اور پھر ان کا قتل ہے، 12جون 2014ء کو مقبوضہ فلسطین کے تین یہودی آباد کاروں کو اغوا کر لیا گیا جس کے بعد کافی دن گزر جانے کے بعد یکم جولائی کو ان تینوں یہودی آباد کاروں کی لاشیں غزہ کے ایک علاقے میں پھینک دی گئیں جس کے بعد غاصب صیہونی اسرائیل نے فوری طور پر غزہ پر حملہ کا آغاز کر دیا اور بڑے پیمانے پر فضائی حملوں کا آغاز کر دیا۔
پہلے روز مختلف مقامات کو حملوں کا نشانہ بنایا گیا تاہم رفتہ رفتہ صیہونی فضائیہ کے ساتھ بحری اور بری فوجیں بھی میدان میں کود پڑی ، صیہونیوں نے ایک طرف اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے چیدہ چیدہ رہنمائوں کو غزہ میں نشانہ بنانا شروع کیا تو دوسری جانب غزہ میں بسنے والے عام فلسطینیوں پر بھی بڑے پیمانے پر یلغار شروع کر دی جس کے نتیجے میں درجنوں کی تعداد میں بچے، خواتین اور نوجوان شہید ہوئے ، سیکڑوں کی تعداد میں زخمی ہو چکے ہیں۔غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے تین یہودی آباد کاروں کے اغوا کا الزام اسلامی مزاحمتی تحریک حماس پر عائد کیا اور روز اول سے ہی حماس کے خلاف حملے اورکارروائی کا راگ الاپنا شروع کر دیا، جس سے صاف ظاہر ہوتا تھا کہ غاصب اسرائیل نے بہت پہلے سے ہی غزہ میں اسلامی مزاحمتی تحریک کے خلاف سازشوں کا جال بنا رکھا تھا، بس وہ کسی بہانے کے انتظار میں تھا اور پھر یہ جواز اسرائیل نے خود ہی پیدا کر لیا، پہلے اپنے ہی شہریوں کو اغوا کیا اور پھر کچھ روز قید میں رکھنے کے بعد انھیں قتل کرکے ایسے علاقے میں پھینکا گیا جہاں فلسطینیوں کی کثیرآبادی مقیم ہے تا کہ اس کا الزام براہ راست فلسطینیوں پر ثابت کیا جائے۔فرض کریں کہ اگر تین یہودی آباد کاروں کے اغوا میں فلسطینی گروہ یا پھر حما س ہی ملوث ہوتی تو پھر ان تین یہودی آباد کاروں کے بدلے میں کہ جن کے لیے اسرائیل ان کے اغوا کے بعد سے ہی بے چین ہو رہا تھا ، فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ کیا جاتا، کوئی ڈیل سامنے آتی ، جیسا کہ ماضی میں ہم نے مشاہدہ کیا ہے کہ حماس نے اسرائیلی فوجیوں کو گرفتار کیا اور پھر ان فوجیوں کے بدلے میں سیکڑوں کی تعداد میں فلسطینی قیدیوں کو رہائی ملی، یقینا ایسا کوئی معاہدہ کیا جاتا ۔
حماس اس طرح کی بزدلانہ کارروائی میں ملوث نہیں ہو سکتی، لیکن اسرائیل کہ جس کا ماضی اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے بھرا پڑا ہے کوئی بعید نہیں ہے کہ خود اپنے شہریوں کا اغوا کیا جانا اور پھر قتل کیا جانا اسرائیلی بدنام زمانہ ایجنسی ’’موساد‘‘ کی کاروائی ہو سکتی ہے، اور امریکا ہو یا اسرائیل اس قسم کی کاروائیوں سے تاریخ میں بہت سی مثالیں ملتی ہیں، جس میں سے ایک مثال 9/11کی ہے۔غزہ پر صہیونی بد ترین جارحیت اور یلغار جاری ہے، لیکن دوسری طرف عالم اسلام خاموش ہے، کہیں سے کوئی آواز سنائی نہیں دے رہی ہے، ایک آدھ اسلامی ملک ہے جو مسئلہ فلسطین کی خاطر مسلسل جد وجہد کرتا ہوا نظر آرہا ہے لیکن مجموعی طور پر صورتحال قابل تشویش ہے۔
ضرورت اس امرکی ہے کہ پوری مسلم امہ اس ماہ رمضان المبارک میں یکجان ہو کر اٹھ کھڑی ہو، مسلم ممالک میں کام کرنے والی اسرائیلی اقتصادی کمپنیوں پر فی الفور پابندی عائد کر دی جائے اور پوری مسلم امہ امریکا اور اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑی ہو تو وہ دن دور نہیں ہے کہ جب غاصب صیہونی اسرائیل کا وجود ہی صفحہ ہستی سے ختم ہو جائے گا۔
اتنا ظالم ہے کہ مظلوم نظر آتا ہے........
معروف یہودی مورخ آئزک ڈوشر کہتے ہیں کہ جو لوگ اسرائیل کو ایک غاصب ریاست سمجھتے ہیں انھیں معلوم ہونا چاہئے کہ یہودی شوق سے نہیں آئے بلکہ زمانی جبر انھیں فلسطین کھینچ کے لایا۔ یوں سمجھ لیجئے کہ ایک یہودی نے جان بچانے کے لیے جلتی عمارت سے چھلانگ لگائی اور اتفاقاً نیچے کھڑے فلسطینی پہ جا گرا۔ یوں وہ فلسطینی بھی اچھا خاصا زخمی ہوگیا۔ایسے حالات میں آپ چھلانگ لگانے والے کو کتنا قصور وار ٹھہرائیں گے؟
آئزک ڈوشر کی دلیل میں خاصا وزن ہے مگر ایک بات سمجھ میں نہیں آئی ، جب یورپ کی جلتی ہوئی عمارت سے جان بچانے کے لیے یہودی نے نیچے چھلانگ لگائی تو جو فلسطینی اس کے بوجھ تلے دب کر ہڈیاں تڑوا بیٹھا اس سے معذرت کرنے یا مرہم پٹی کے بجائے اسے مارنا کیوں شروع کردیا اور پھر اس گرنے والے یہودی کی چوتھی نسل اس فلسطینی کی چوتھی نسل کو کیوں مار رہی ہے ؟احساسِ جرم بھلے انفرادی ہو کہ اجتماعی اس سے دو طرح سے نمٹا جاسکتا ہے۔ یا تو آپ یہ اعتراف کرکے دل ہلکا کرلیں کہ مجھ سے زیادتی ہوگئی اور اب میں اس کا ازالہ کرنے کی کوشش کروں گا۔ دوسرا راستہ یہ ہے کہ ایک احساسِ جرم کو دبانے کے لیے اس پر دوسرے، تیسرے، چوتھے، پانچویں جرم کا بوجھ رکھتے چلے جائیں اور آخر میں ایسے نفسیاتی مریض بن جائیں جو اس احساس سے ہی عاری ہو کہ کیا جرم ہے اور کیا جرم نہیں۔
پہلا گروہ جس نے نازی جرائم میں شرکت یا خاموش کردار ادا کرنے کا کھلا اقبال کرکے ذہنی کش مکش سے نجات حاصل کرلی، وہ دوسری عالمی جنگ کے بعد کی جرمن قوم تھی۔مغربی جرمنی نے نہ صرف نازی نظریے کو کالعدم قرار دیا بلکہ ہٹلر کے ستم گزیدہ یہودیوں کو ان کی املاک لوٹائیں اور متاثرین کو اسرائیلی ریاست کی معرفت لگ بھگ پانچ ارب ڈالر معاوضہ بھی ادا کیا۔مگر کیا ستم ظریفی ہے کہ نازیوں کا نشانہ بننے والے یہودیوں نے کنسنٹریشن کیمپوں سے چھوٹنے کے تین برس کے اندر ہی اپنی مظلومیت خود غرضی اور ظلم کے ہاتھ فروخت کردی اور فلسطینیوں کو اپنی مجبوریاں سمجھانے کے بجائے انہی کے سینے پرچڑھ بیٹھے۔اپنی بحالی کی بنیاد فلسطینیوں کی بے گھری پر رکھی اور دور دور تک احساسِ ندامت بھی نہیں۔
صیہونی اسرائیلی کہتے ہیں کہ انھیں احساسِ جرم کیوں ستائے۔وہ تو اپنے آبا کی زمین پر دوبارہ آن بسے ہیں۔ یہ فلسطینی تھے جنہوں نے ساڑھے تین ہزار سال پہلے یہودیوں کی چھوڑی زمین پر قبضہ کرلیا تھا۔ہم نے تو بس انیس سو اڑتالیس میں قبضہ چھڑایا ہے۔کیا اپنی زمین واپس لینا اتنا ہی بڑا جرم ہے ؟اب میری سمجھ میں یہ نہیں آرہا کہ مورخ آئزک ڈوشر کا نظریہِ مجبوری مانوں یا صیہونیت کا نظریہِ سینہ زوری۔اگر بیک وقت دونوں نظریے بھی تسلیم کرلوں تب بھی دونوں نظریات میں معذرت یا افہام و تفہیم کی روح کا شائبہ تک نہیں۔کیا یہ کسی مبنی بر حق قوم کی ثابت قدمی ہے یا پھر احساسِ جرم کو دبانے کے لیے مسلسل کوشاں قوم کی اکڑ۔مجھے تو پیروں کے نشانات ثابت قدمی سے زیادہ احساسِ جرم کی پیداوار اکڑ کی طرف جاتے نظر آتے ہیں۔
کیا یہ احساسِ جرم سے نگاہیں چرانے کی کوشش نہیں کہ ہر اسرائیلی بچے کو ہوش سنبھالتے ہی گھر اور اسکول میں ذہن نشین کرایا جاتا ہے کہ یہودی تاریخی اعتبار سے دنیا کی مظلوم ترین قوم ہے۔فلسطینی پیدائشی قاتل ہیں اور ان کی یہودیوں سے نفرت بلا جواز ہے۔فلسطینی ہماری طرح کے انسان بھی نہیں۔اب جب ایک بچہ اس طرح کی باتیں مسلسل سنتا سنتا جوان ہوگا تو اس کا رویہ فلسطینوں سے کس طرح کا ہوگا۔یہ جاننے کے لیے ارسطو ہونا بالکل ضروری نہیں۔ایک بوڑھے اسرائیلی کو تو خیر جانے دیجئے۔نفرت کی گھٹی پر پلنے والی نئی نسل کا کیا حال ہے اس کی ایک مثال خوبرو ایلت شاکید ہے جو اسرائیل بننے کے اٹھائیس برس بعد پیدا ہوئی۔ یونیورسٹی گریجویٹ اور کمپیوٹر انجینئر ہے۔اس وقت نیتن یاہو کی مخلوط حکومت میں شامل انتہائی دائیں بازو کی جماعت ہابیت ہایہودی(یہودی مادرِ وطن)کے ٹکٹ پر پارلیمنٹ (کنیسٹ)کی رکن ہے۔گذشتہ ہفتے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر یہ محترمہ رکنِ پارلیمان کیا لکھتی ہیں۔
’’ ہر دہشت گرد کے پیچھے بیسیوں ایسی عورتیں اور مرد ہیں جن کی مدد اور تائید کے بغیر وہ دہشت گرد نہیں بن سکتا۔چنانچہ یہ سب کے سب لوگ مسلح جنگجو کی تعریف پر پورے اترتے ہیں۔ اور جو جو بھی دہشتگردی کا نشانہ بنا اس کا خون ان سب کی گردن پر ہے۔ان میں وہ مائیں بھی شامل ہیں جو اپنے دہشتگرد بچوں کی لاشوں کو پھولوں اور بوسوں کے ساتھ جانبِ جہنم رخصت کرتی ہیں۔انصاف یہی ہے کہ ان ماؤں کو بھی ان کے بیٹوں کے ساتھ روانہ کردیا جائے۔اور ان کے گھر بھی مسمار کردیے جائیں جہاں رہتے ہوئے وہ سانپ پیدا کرتی ہیں۔بصورتِ دیگر یہ سنپولیے ہی پیدا کرتی رہیں گی‘‘۔(مذکورہ تحریر نازی کنسنٹریشن کیمپوں سے زندہ بچ نکلنے والوں کی نئی نسل کے جذبات سے زیادہ ہٹلر کی سوانح حیات ’’ مین کیمپف ’’ کا کوئی اقتباس لگتا ہے)۔ایلت شاکید کی اس تحریر کو دو گھنٹے کے اندر فیس بک پر ایک ہزار سے زائد اسرائیلیوں نے شئر اور پانچ ہزار سے زائد نے لائیک کیا۔سوچئے کہ ایک دن کنیسٹ کی یہ رکن ایلت شاکید وزیرِاعظم بن جائے تو پھر؟؟؟؟چلیے مان لیا کہ ایلت کی تحریر کو بہت زیادہ سنجیدگی سے نہیں لینا چاہئیے کیونکہ یہ اس دن لکھی گئی جب تین اغوا شدہ اسرائیلی نو عمروں کی لاشیں غربِ اردن کے کسی ویرانے سے ملیں۔ لیکن اس سے اگلے روز ایک پندرہ سالہ فلسطینی بچے محمد خدیر کی جلی ہوئی لاش ملی۔ تب کیا کسی فیس بک یا ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کسی اسرائیلی نوجوان نے اظہارِ افسوس کیا؟ اگر کیا بھی ہوگا تو اسے اتنے لوگوں نے شئیر نہیں کیا ہوگا جتنی محمد خدیر کی وہ تصویر شئیر ہوئی جس کے نیچے لکھا تھا ’’نوعمر فلسطینی دہشت گرد‘‘۔اور جب اسرائیلی سیکیورٹی اہلکاروں نے محمد خدیر کے امریکا سے چھٹیوں پر آئے ہوئے نو عمر کزن طارق ابو خدیر کو مار مار کے اس کا چہرہ اتنا بگاڑ دیا کہ ہونٹ سوجھ کے باہر کی طرف لٹک پڑے تو اسرائیلی ٹویٹر پر جو تصویر سب سے زیادہ شئیر ہوئی اس میں ایک طرف طارق ابو خدیر کا سوجھا ہوا چہرہ اور ساتھ ہی ایک خنزیر کی تھوتھنی بھی دکھائی گئی۔تین اسرائیلی نو عمروں کے قتل میں تو نیتن یاہو حکومت کو فوراً حماس کا ہاتھ نظر آگیا اور اس کے نتیجے میں غزہ کے لگ بھگ دو سو فلسطینی اب تک اپنی جانوں کی قیمت ادا کرچکے لیکن محمد خدیر کو زندہ جلانے کے شک میں جن چھ اسرائیلی نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ان پر باقاعدہ فردِ جرم عائد کرنے سے پہلے یہ اطمینان کیا جائے گا کہ کیا واقعی یہی قاتل ہیں؟ کیونکہ ایک مہذب معاشرے میں انصاف و قانون کے تمام بنیادی تقاضے پورے ہونے ضروری ہیں۔
اسرائیل تو ویسے بھی مشرقِ وسطیٰ کے بے ہنگم و وحشی سمندر میں جمہوریت کا جزیرہ مانا جاتا ہے۔ ایسی جمہوریت جس میں یہودیوں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی عربوں کو بھی ووٹ دینے اور اپنے نمایندے منتخب کرنے کا حق حاصل ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ تل ابیب میں کوئی اسرائیلی یہودی کسی اسرائیلی عرب کو اپنا اپارٹمنٹ کرائے پر دے دے گا۔ اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ حکومت یہودیوں آبادکار بستیوں کی طرز پر اسرائیلی عربوں کو بھی بستیاں بنانے کی اجازت دے یا پھر انھیں آسان شرائط پر مکان بنانے کے لیے قرضے دیتی پھرے۔اسرائیل جو غربِ اردن میں انیس سو سڑسٹھ کے بعد سے اب تک سات لاکھ سے زائد یہودی بسا چکا ہے۔اس جمہوریت میں ایک بھی نئی عرب بستی بسانے کی اجازت نہیں۔اور اس جمہوریت کے زیرِ تسلط مقبوضہ فلسطینوں کے ساتھ جو رویہ ہے وہ کسی بھی جمہوری ملک کی تاریخ کی انہونی مثال ہے۔برطانوی زیرِ انتداب فلسطین میں ارگون جیسی صیہونی دہشت گرد تنظیم کا سربراہ مینہم بیگن اسرائیل میں لیخود پارٹی بنا کر یا صابرہ اور شتیلا کے قتلِ عام کا ذمے دار شیرون اگر وزیرِ اعظم بن جائے تو یہ عین جمہوری عمل ہے۔لیکن حماس اگر شفاف انتخابات کے نتیجے میں فلسطینی اتھارٹی میں برسرِ اقتدار آجائے تو یہ دہشت گردی ہے۔
غزہ پر اسرائیل اس لیے مسلسل ایک ہفتے سے پوری فوجی طاقت استعمال کررہا ہے کیونکہ حماس کے شرارتی لونڈے بچارے اسرائیلیوں پر ایک ہزار سے زائد راکٹ برسا چکے ہیں۔مگر یہ کیسے اللہ مارے راکٹ ہیں جن سے ایک اسرائیلی بھی نہیں مرا۔ ان ’’ریکٹوں’’ سے تو اسرائیل کے وہ بم اچھے جو پھٹتے ہیں تو پورا پورا خاندان اڑا لے جاتے ہیں۔البتہ حماس کی راکٹ باری کا اتنا فائدہ ضرور ہوا کہ خطرے کے اسرائیلی سائرنوں پر بیٹھی گرد صاف ہوگئی۔ اسرائیل کی نئی پود کے لیے تو اتنی فلسطینی جارحیت بھی بہت ہے۔ایک نو عمر نے ٹویٹر پر لکھا
’’اے عربو تمہارے کرتوتوں کے نتیجے میں صبح ہی صبح بجنے والے سائرنوں سے میری نیند حرام ہوگئی ہے۔خدا تم سب کو غارت کرے‘‘۔تو رات میں لکھا ہے’’ آنکھ کے بدلے آنکھ ’’۔مگر جدید اسرائیل میں اس کی تشریح یوں ہے کہ’’ ایک پلک کے بدلے دوسرے کی کم از کم دونوں آنکھیں اور ہوسکے تو چہرہ بھی‘‘۔۔
نوم چومسکی نے ایک فلسطینی کو یوں نقل کیا ہے۔’’ تم نے میرا پانی لے لیا، زیتون جلا ڈالے، گھر مسمار کردیا، روزگار چھین لیا، زمین چرا لی، باپ قید کردیا، ماں مار ڈالی، میری دھرتی کو بموں سے کھود ڈالا، میرے راستے میں فاقے بچھا دیے، مجھے کہیں کا نہ رکھا اور اب یہ الزام بھی کہ میں نے تم سے پہلے راکٹ کیوں پھینک دیا‘‘۔

Subscribe to:
Posts (Atom)
Popular Posts
-
Pakistan Air Force Female Fighter Pilot, Ayesha Farooq
-
Geo News Live Geo TV Live Online
-
Child Protection in Pakistan by Ibtisam Elahi Zaheer
-
حماس کے عسکری ونگ نے اسرائیلی فوجی کو پکڑ لیا
-
آپریشن ضربِ عضب نہ تو اپنی نوعیت کا پہلا آپریشن ہے نہ ہی آخری......
-
Join Army As Captain/Major Through Short Service Regular Commission
-
Ayesha Farooq, Female Pakistani Fighter Pilot, A New Beginning in PAF
-
K-8 Karakorum Fighter Jet Trainer with Rocket & Gun Pods
-
Lieutenant General Zaheer-ul Islam is 18th Director-General 'ISI' 1959
-
ARY News Live ARY News Online
Labels
- 10 Years
- 10 Years of Face Book
- 1947–1958
- 1971–1977
- 1977–1999
- 2002 Gujarat violence
- 2010 FIFA World Cup
- 2014 Fifa World Cup
- 2014 World Cup Brazil
- 28 May “Youm-e-Takbeer”
- 35 Punctures
- 3G/4G
- 3G/4G auction in #Pakistan
- Aafia Siddiqui
- Aaj Tv
- Aamir Khakwani
- Aangan Terha
- Abdul Qadeer Khan
- Abdul Wali Khan
- Abdullah Tariq Sohail
- Abdusalam
- Abortion
- Abseiling
- Abu Bakr
- Abu Bakr al-Baghdadi
- Abu Hamza Rabia
- Abu Laith al-Libi
- Abu Sulayman Al-Jazairi
- Accidents
- Adward Snowden
- Afghanistan
- Afghanistan war
- Afghanistan Wars Cost
- Africa
- Aftab Iqbal
- Agence France Presse
- Ahmad Kamal
- Ahmed Shehzad
- Air Force
- Air Show
- Air-to-Air Refueling
- AirForce and Navy
- Airport security
- Airstrike
- Akbar
- Akram Khan Durrani
- Al Arabiya
- Al Qaeda
- Al Sharpton
- Al-
- Al-Ikhlas
- Al-Khidmat Foundation
- Al-Qaeda
- Al-Shifa
- Al-Shifa Hospital
- AlKhidmat Foundation Pakistan
- Allah
- alqaeda
- ALS
- ALS Association
- Altaf Hussain
- Altaf Hussain arrested in London
- Altaf Hussain Qureshi
- Amazon Mechanical Turk
- Ambulance
- Ambulance Drivers of Karachi
- American Medical Association
- American Muslims
- American Osteopathic Association
- Amir Mir
- Amman
- Amna Masood Janjua
- Amnesty International
- Amyotrophic lateral sclerosis
- Anantnag
- Anarkali
- Ancient World
- Andhra Pradesh
- Andrew McCollum
- Ankahi
- Annals of Internal Medicine
- ANP
- Ansar Abbasi
- Anti-Ship Missiles
- Anti-statism
- Anti-Submarine Helicopters
- Anti-Submarine Warfare
- Antonio
- Antonio Inoki
- Apache
- Apostle
- Arab people
- Arabian Sea
- Arabic language
- Arena Amazônia
- Arena de São Paulo
- Arena Fonte Nova
- Arena Pantanal
- Armored Vehicles
- Army operation
- Art
- Arts
- Arts and Entertainment
- Arvind Kejriwal
- ARY
- ARY Digital
- ARY News
- ARY News Live
- ARY News Online
- Asad Umar
- Asia
- Asia Cup
- Assam
- Associate Members
- Associated Press
- Atmospheric Sciences
- Atomic nucleus
- Attack Helicopters
- Attack on Hamid Mir
- Auction
- Author
- Autogrill
- Aviation
- AWACS
- Awami National
- Awami National Party
- Ayaz Amir
- Ayesha Gazi
- Azad Kashmir
- Azadi March
- Babar Suleman
- Baitul-Maqdis
- Bajaur Agency
- Balakot
- Ballistic Missile
- Baloch people
- Balochistan
- Balochistan Pakistan
- Balochistan Crises
- Balochistan Liberation Army
- Balochistan Pakistan
- Baluchistan
- Bangladesh
- Bangladesh Liberation War
- Bangladesh Nationalist Party
- Banking in Switzerland
- Bannu
- Baptists
- Bara
- Barack Obama
- Barak Obama
- Barbados
- Bari Imam
- Baroness Sayeeda Warsi
- Bashar al Assad
- BBC
- Beautiful Mosques
- Beautiful Places
- Beauty of Pakistan
- Beheading of US journalist
- Behroze Sabzwari
- Beijing
- Belgium
- Benazir Bhutto
- Benjamin Netanyahu
- Bharatiya Janata
- Bharatiya Janata Party
- Bhutto
- Big Ben
- Big Disasters
- Big Three
- Bihar
- Bilal Ghuri
- Bilawal Bhutto Zardari
- Bill & Melinda Gates Foundation
- Bill Gates
- BJP
- Blasphemy
- Blog
- Board of Control for Cricket in India
- Bob Sapp
- Bodyart
- Bodypainting
- Bogor
- Books
- Boston
- Brahmaputra River
- Brazil
- Brazil national football team
- Breast cancer
- Britain
- Brown
- Build Pakistan
- Bund
- Burkina Faso
- Burma
- Business
- Business and Economy
- Cabinet of the United Kingdom
- Camps
- Canada
- Canadian cultural protectionism
- Capital punishment
- Caribbean
- casualties
- Ceasefire
- Central Jail Gujranwala
- Central Prison Karachi
- Chairman of the Conservative Party
- Chanel
- Charge Sheet Against Geo News
- Chaudhry Pervaiz Elahi
- Chaudhry Shujaat Hussain
- Chenab River
- Chennai Super Kings
- Chhipa Ambulance
- Chief Justice Nasir–ul–Mulk
- Chief Minister of Punjab Pakistan
- Child
- Child Abuse
- Child Abuse in Pakistan
- Child Marriage
- Child Marriage in Pakistan
- Child Protection in Pakistan
- Children
- China
- Chinese
- Chinese New Year
- Cholistan Desert
- Chris Hughes
- Christmas
- Circumvesuviana
- Clock
- Clock face
- Cold War
- Colombia
- Conservative
- constitution and pakistan
- Constitution of Pakistan
- Construction
- Coronavirus
- Corruption in Pakistan
- Countries with the largest Muslim populations
- Credit Suisse
- Cricket
- Crime
- Crown Jewels of the United Kingdom
- Cruise Missile
- Current deployments
- Cyclone Nanauk
- Daily Jang
- Damascus
- Darya-ye Noor
- Data Darbar Lahore
- David Cameron
- Dawa
- DawnNews
- Dead city
- Debaltseve
- Defence Ministry
- Democracy
- Democracy in India
- Depression
- Dera Ismail Khan
- Dhoop Kinare
- Displaced person
- Domestic violence
- Donetsk
- Donetsk Oblast
- Dr. Aafia Siddiqui release
- Dr. Akramul Haq
- Dr. Hasanat
- Dr. Mujahid Mansoori
- Dr. Safdar Mehmood
- Dr. Shahid Hassan
- Dr. Shahid Siddiqui
- Drought
- Drug
- Drug interaction
- drug war
- Dubai
- Dubi Air Show
- Dunya News
- Dustin Moskovitz
- Earth Sciences
- East India Company
- Eastern Ukraine
- Ebola
- Ebola outbreak
- Ebola virus disease
- Economic growth
- Economics
- Edinburgh
- Eduardo Saverin
- Education
- Education system in Pakistan
- Egypt
- Election
- Election Commission of India
- Elections in India
- Electronic media
- Ellen Johnson Sirleaf
- Emergency service
- End enforced disappearances in Pakistan
- Energy Crises in Pakistan
- England
- Engro Corporation
- ER (TV series)
- Ethel Kennedy
- Ethiopia
- Eurasian Union
- Europe
- European
- European Union
- Express News
- Express Tribune
- Ezzedine Al-Qassam Brigades
- F-16
- Face Book
- Face Book History
- Facepainting
- Facts and Statistics
- Faisalabad
- Falah-e-Insaniat Foundation
- Famous Cricket Players And Their Kids
- Farmer
- Fashion
- Fast Attack Missile Craft
- Fatah
- Fatima Surayya Bajia
- Fellowship
- Female Pilots
- Ferguson
- Ferguson Missouri
- FIF
- FIFA
- FIFA World Cup
- Fighter Aircrafts
- Fighter Jet Trainer
- Finance minister
- Financial Services
- Flash flood
- Flood
- Flood in Pakistan
- Floods
- Follow Follow
- Food Standards Agency
- Football
- Foreign and Commonwealth Office
- Fortaleza
- France
- Friday
- Frigates
- Fuji Television
- Full Members
- Fundamental Rights Agency
- Future of Electronic Media in Pakistan
- G-3S Rifle
- G.M.F
- Gauhati
- Gaza
- Gaza Children
- Gaza City
- Gaza Strip
- Gaza under attack
- Gaza War
- General election
- genetically modified food
- Geo
- Geo apologizes
- Geo News
- Geo News Live Geo TV Live Online
- Geo TV
- geonews
- geotv
- German language
- Ghulam Noor Rabbani Khar
- GM Syed
- Gmail
- Golden Temple
- Google Authorship
- Google Blog Search
- Google Password
- Google+
- Government
- Government College University
- Government of Pakistan
- Granja Comary
- Great Comet
- Great Football Players
- Greece
- Guinea
- Gujarat
- Gulabo
- Gullu Butt
- Guru Nanak Stadium
- Guwahati
- Habib Jalib
- Hadith
- Hadrat
- Hafiz Muhammad Saeed
- Haitham al-Yemeni
- Hajj
- Hajj by Sea
- Hamas
- Hamid Karzai
- Hamid Mir
- hamidmir
- Happy Pakistan Independence Day 2014
- Hardcover
- Haris Suleman
- Hasb-e-Haal
- Haseena Moin
- Health
- Health Canada
- Heavy Rain
- Helicopters
- Henry Bartle Frere
- Herculaneum
- Heroes Of Pakistan Police? Pakistan
- Higher Education in Pakistan
- Hijab
- Hina Rabbani Khar
- Hindu
- Hindu nationalism
- Hiroshima
- History
- Hiv And Aids
- Holidays in Pakistan
- Home
- Honor killing
- Honour killing in Pakistan
- Horseshoe Falls
- Houses of Parliament
- How do you treat the worst democracy?
- How Does Google Work?
- How to Avoid Food Poisoning
- HTML5
- Huangpu
- Huangpu River
- Humaima Malick
- Human behavior
- Human Rights Commission
- Hyderabad
- Iam Malala
- Ibtisam Elahi Zaheer
- ICC
- Ideas-2012
- IDF
- Idrees Bakhtiar
- Ikramul Haq
- Illegal drug trade
- Illegal immigration by sea
- Imam Haram
- Important Darbars in Pakistan
- Imran Farooq
- Imran Khan
- Imran Khan calls for civil disobedience
- Independence Day
- India
- India Election
- India national cricket team
- India–Pakistan relations
- Indian
- Indian Air Force
- Indian Elections
- Indian general election
- Indian National Congress
- Indian Ocean
- Indian Premier League
- Indiana
- Indo-Pakistani War of 1947
- Indonesia
- Indus River
- Inqilab March
- Insaf
- Inter Service Public Relations
- Inter-Services Intelligence
- Inter-Services Public Relations
- Interior ministry
- Internally displaced person
- International Civil Aviation Organization
- International Cricket Council
- International Security Assistance Force
- Internet
- Internet monitoring
- Internet access
- IPL 2014 in Pictures
- Iran
- Iran Pro League
- Iran's nuclear program
- Iraq
- Iraq War
- Irfan Siddiqui
- Ironside
- Irshad Ahmed Arif
- Ishaq Dar
- Ishtiaq Ahmed
- Ishtiaq Baig
- ISI
- ISIL
- Islam
- Islamabad
- Islamabad Dharna
- Islami Shariah
- Islamic banking
- Islamic State
- Islamic State of Iraq and ash Sham
- Islamic terrorism
- Israel
- Israel Defense Forces
- Israeli
- Istanbul
- Italy
- Jahangir
- Jakarta
- Jama'at-ud-Da'wah
- Jamaat-e-Islami
- Jamat Islami
- James Foley
- Jamia Binoria
- Jamiat Ulema-e-Islam
- Jammu
- Jammu and Kashmir
- Jammu Kashmir
- Jammu-Kashmir
- Jamrud
- Jamsed Dasti Allegations
- Jamshed Dasti
- Jang
- Jang Group
- Jang Group of Newspapers
- Jang Group Open Letter To The Government And PEMRA
- Japan
- Japan's new immigration law
- Javed Chaudhry
- Javed Hashmi
- Jazz
- Jeddah
- Jerusalem
- JF-17 Thunder
- Jhang
- Jhelum District
- Jhelum River
- Jim Breyer
- Jin Mao Tower
- Jinnah International Airport
- Job Opportunities in Pakistani Armed Forces
- John Adams
- Joint Military Exercise
- Joko Widodo
- Jordan
- Journalist
- Judicial Watch
- July 8
- June
- June 2014
- Kabaddi
- Kabul
- Kalabagh
- Kalabagh Dam
- Kanwar Dilshad
- karachi
- Karachi Airport Attack
- Karachi Division
- Karachi operation
- Karachi Stock Exchange
- Karl Lagerfeld
- Karnataka
- Kashf ul Mahjoob
- Kashmir
- Kashmir Day
- Kashmir Solidarity Day
- Kashmiri
- Kashmiri Pandit
- KESC
- Khabarnaak
- Khair Bakhsh Marri
- Khaled Al Maeena
- Khalid Almaeena
- Khan Younis
- Khan Yunis
- Khattak
- Khuda Ki Basti
- Khuzaa
- KHYBER PAKHTUNKHWA
- Khyber Pakhtunkhwa Assembly
- Khyber Pukhtoonkhwa
- Khyber-Pakhtunkhwa
- King Abdullah
- Koh-i-Noor
- Koh-i-Noor Hira
- Konark
- Kounsarnag
- Kuala Lumpur
- Kulgam district
- Lahore
- Lahore High Court
- Lahore Metro Train Project
- Lake Malawi
- Landslide
- Larkana
- Law
- LCA Tejas
- League of Nations
- Levant
- Liberia
- Lieutenant General Raheel Sharif
- Lifeboat (rescue)
- Lionel Messi
- List of diplomatic missions in Pakistan
- Literature
- Load-shedding
- Login
- Loksabha
- London
- Long March
- Love Pakistan
- Luhansk
- Luis Suárez
- Lupanar
- Lyari
- Mads Gilbert
- Maha
- Mahira Khan
- Mahmoud Abbas
- Major Shaheed
- Major problems in Pakistan
- Major Raja Aziz Bhati Shaheed
- Makes and Models
- Malala Yousafzai
- Malala Yousef Zai
- Malaysia
- Malaysia Airlines
- Malaysia Airlines flight
- Malaysia Airlines MH17
- Malaysia Airlines MH370
- Malik Riaz Hussain
- Mall of the World
- Mama Qadeer
- Mama Qadeer Baloch
- Manmohan Singh
- Manzoor Ijaz
- Manzoor Wattoo
- Mao Zedong
- Map
- Marina Khan
- Maritime Patrol Aircraft
- Marri
- May Allah
- Mazar-e-Quaid
- Mecca
- Médecins Sans Frontières
- Media
- Media of Pakistan
- Media studies
- Member state of the European Union
- Mers Virus
- Met Office
- Meteorology
- MH370 Flight Incident
- Michael Brown
- Microscope
- Microsoft
- Middle East
- Migration of Waziristan Children
- Minhaj-ul-Quran
- Ministry of Defence
- Mir Shakil
- Mir Shakil-ur-Rahman
- Mirpur Khas
- Mirza Aslam Baig
- Missile
- Missing People from Blochistan
- Mission
- Missouri State Highway Patrol
- Mithi
- Modi
- Mohammad Asghar
- Mohammed Ali Jinnah
- Mohammed bin Rashid Al Maktoum
- Mohammed Yousaf
- Mohenjo-daro
- Mohmand
- Mohtarma Fatima Jinnah
- Money laundering
- Mood (psychology)
- Mosul
- Mount Vesuvius
- MQM
- MQM Resignations
- Mubashir Luqman
- Mufti Muneeb ur Rehman
- Mughal
- Mughal Empire
- Muhammad
- Muhammad Ali Jinnah
- Muhammad Tahir-ul-Qadri
- Mujahid Mansoori
- Mujahideen
- Multan
- Multi Barrel Rocket Launcher
- Mumbai
- Murder
- Music
- Muslim
- Muslim Achievements
- Muslim Countries of the World
- Muslim Leaders
- Muslim scientists
- Muttahida Qaumi Movement
- Nablus
- Nagarparkar
- Najam Sethi
- Nalanda
- Nalanda district
- Nanauk
- Naples
- Narendra Modi
- Nasim Zehra
- Nasrullah Shaji
- Naswar
- National
- National Awami Party
- National Disaster Response Force
- National Football League
- National Security Agency
- NATO
- Navy
- Nawab
- Nawabzada Nasrullah Khan
- Nawaz Sharif
- Nawz Sharif
- Nazism
- Nek Muhammad Wazir
- Nepal
- Netanyahu
- New Delhi
- New World Order
- New Year
- New york
- Neymar
- Niagara Falls
- Niagara Falls Ontario
- Nigeria
- Nisar Ali Khan
- Nishan e Haider
- Noor
- Noor Muhammad
- North Africa
- North Korea
- North Waziristan
- Northern Ireland
- NSA
- Nuclear Weapons
- Nurpur Shahan
- Obesity
- Old Pakistani TV dramas
- Oman
- One Day International
- Online Petition for Aafia's Release
- Ontario
- Operation Blue Star
- Orange Order
- Organization and Command Structure
- Organizations
- Oriental Pearl Tower
- Orya Maqbool Jan
- Pacific Ocean
- Pak Army Arms
- Pak Army Arms Traning
- Pak Navy
- Pak Navy S.S.G
- Pakistan
- Pakistan and IMF
- Pakistan and India Relations
- Pakistan and Saudi Arabia Relations
- Pakistan and War on Terror
- Pakistan Armed Forces
- Pakistan Army
- Pakistan Awami Tehreek
- Pakistan blocked unregistered mobile SIMs
- Pakistan Constitution
- Pakistan Democracy
- Pakistan Disabled Peoples
- Pakistan Economy
- Pakistan Education System
- Pakistan Electronic Media Regulatory Authority
- Pakistan Flood Destruction
- Pakistan government
- Pakistan History and Introduction
- Pakistan Income Tax System
- Pakistan Industry
- Pakistan Judiciary
- Pakistan Media
- Pakistan Muslim League
- Pakistan Muslim League (N)
- Pakistan Muslim League (Q)
- Pakistan Navy
- Pakistan New World Records
- Pakistan Ordinance
- Pakistan Parliament
- Pakistan Peace Talks with Taliban
- Pakistan People
- Pakistan Peoples Party
- Pakistan Police
- Pakistan Political Crisis
- Pakistan Politics
- Pakistan Post
- Pakistan Postage
- Pakistan Poverty
- Pakistan Rangers
- Pakistan Rupee
- Pakistan Rupee against US Dollar
- Pakistan Tehreek
- Pakistan Tehreek-e-Insaf
- Pakistan Unrest
- Pakistan Working Women
- PAKISTAN: International Women's Day
- Pakistan's military operations
- Pakistani
- Pakistani Air Force
- Pakistani Dramas Classics
- Pakistani people
- Pakistani television
- Pakistani UAV Industry
- Pakistanis in the United Arab Emirates
- Pakistanis set new world records Business
- PakistanRailways
- Pakitan Vip Culture
- Palace of Westminster
- Palestine
- Palestine’s unity government
- Palestinian people
- Palestinian refugee
- Palestinian rocket attacks on Israel
- Palestinian territories
- Paper
- Paris
- Paris Air Show
- Parliament of Pakistan
- Passenger Plane
- PAT
- Pat Quinn
- PCB
- peace
- Peace Talks
- Peace Talks with Taliban
- Pemra
- PEMRA suspends licenses of Geo TV
- Pentagon
- People
- Personal computer
- Pervez Hoodbhoy
- Pervez Musharraf
- Peshawar
- Pew Research Center
- Philip Hammond
- Physical exercise
- PIA
- Pir Panjal Range
- Plane Crash
- PML-N
- Poetry
- Polar vortex
- Police
- Police officer
- Poliomyelitis
- Politics
- Politics of Pakistan
- Polling place
- Pompeii
- Portable Document Format
- Postage stamp
- Postage stamps and postal history of Pakistan
- Poverty
- Poverty in Pakistan
- Poverty threshold
- Power of Social Media
- Prabowo Subianto
- Prescription drug
- President of the United States
- President of Turkey
- Primary Education in Pakistan
- Prime Minister of India
- Prime Minister of Pakistan
- Prince Salim
- Prince Salman
- Princess Diana
- Professor Dr Ajmal khan
- Programs
- Protection of Pakistan Ordinance
- Protest
- Protests against Geo TV
- Provinces
- Provincial Assembly of the Punjab
- PTA
- PTI
- Punjab
- Punjab Pakistan
- Punjab Festival
- Punjab Pakistan
- Punjab Police
- Punjab Province
- Punjab region
- Pyongyang
- Qadiriyya
- Qadri
- Qatar
- Queen Victoria
- Quetta
- Quied-e-Azam
- Quran
- Qurtaba Mosque Spain
- Rafah
- Rahman
- Rain in Punjab
- Rajouri district
- Ramallah
- Rana Sanaullah Khan
- Rape
- Rashid Minhas Major Aziz Bhati
- Rawalpindi
- Reality of Jamat-e-Islami
- Reality-Based
- Recent Dialouge with Taliban
- Recep Tayyip Erdogan
- Recep Tayyip Erdoğan
- Recreation
- Red Zone
- Rehman
- Rehman Malik
- Relative Ranks of Pak Army
- Religion and Spirituality
- Research papers
- Reuters
- Rio de Janeiro
- River Chenab
- Rizwan Wasti
- Robert Fisk
- Robert Gates
- Rohingya
- Rome
- Rowland Hill
- Royal Philatelic Collection
- Russia
- Rustam Shah Mohmand
- Safe Pakistan
- Sahih al-Bukhari
- Sakhawat Naz
- Salafi
- Salah
- Saleem Safi
- Salim
- Salim Nasir
- Sami ul Haq
- San Jose State University
- SAu
- Saudi Arabia
- Save Children
- Say No To Drugs
- Sayeeda Warsi
- Saylani Welfare Trust
- Scinde Dawk
- Scotland
- Scotland Yard
- Scottish independence
- Scottish independence referendum 2014
- Search for Malaysia Airlines MH370
- Searching
- Select (magazine)
- Self Growth
- Shah Abdul Latif Kazmi
- Shahbaz Sharif
- Shahid Afridi
- Shahid Hassan
- Shahid Khaqan Abbasi
- Shahnaz Sheikh
- Shaista Lodhi
- Shaista Wahidi
- Shakeel
- Shakil
- Shanghai
- Shariah
- Shariah in Pakistan
- Sharif
- Shehnaz Sheikh
- Sheik Mohammed bin Rashid Al Maktoum
- Sheikh Sudais
- Shenawaz Farooqi
- Sher Shah
- Sher Shah Multan
- Sher Shah Suri
- Shifa
- Shinzō Abe
- Shooting of Trayvon Martin
- Sierra Leone
- Sindh
- Sindh Festival
- Sindh government
- Singapore
- Sirajul Haq
- Sisi
- Sitting
- SlideShare
- Smartphone
- Snoker
- Soccer
- Social media
- Social Media in Pakistan
- Social networking service
- Social Sciences
- South Africa
- South America
- South Asia
- South Asian Association for Regional Cooperation
- South Waziristan
- Sport
- Sports
- Sri Lanka
- Srinagar
- SSG
- St. Louis
- States presidential election 2012
- Steven Sotloff
- Stop Child Abuse
- Strategic Dialogue
- Strikes in Karachi
- Submarine
- Substance abuse
- Sudan
- Sufism
- Suharto
- Suicide in Pakistan
- Sunday Aug. 17 2014
- Sunni Islam
- Support group
- Supreme Court of Pakistan
- Surface to Air Missiles
- Swiss Banks
- Switzerland
- Syed Saleem Shahzad
- Syria
- Syria Chemical Attack
- Syria Crises
- Syria Elections
- Syria War
- Tafsir
- Tahir
- Tahirul Qadri
- Talat Hussain
- Taliban
- Taliban insurgency
- Tamil Nadu
- Tank
- Tanvir Ashraf Kaira
- Targeted killing
- Tawi River
- Tax Collection In Pakistan
- Tears of Waziristan
- Technology
- Tehrik-i-Taliban Pakistan
- Tel Aviv
- Telenor
- Television
- Television channel
- Terrorism
- Test cricket
- Thar
- Thar Desert
- Thar Drought
- Tharparkar
- Tharparkar District
- The Children of Gaza
- The Ice Bucket Challenge
- Think Before Speak
- Third World
- Thomas Jefferson
- Thul
- Tissue paper
- Tobacco
- Tokyo
- Top Stories
- Transport Aircraft
- Transportation
- Transportation and Logistics
- Tribute to Nasrullah Shaji
- TTP
- Turkey
- Turkey Elections
- Turkey President in Pictures
- UAE
- UAV
- Ukraine
- Ulama
- Ummah
- Ummat
- Unemployment Rate
- UNICEF
- Union
- United
- United Arab Emirates
- United Kingdom
- United Nations
- United Nations and Philistine
- United Nations Relief and Works Agency for Palestine Refugees in the Near East
- United State
- United States
- United States of America
- Universal Declaration of Human Rights
- University of Punjab
- UNO
- Upper Dir District
- Urdu
- Urdu Books
- Urdu Columns
- Urdu Ghazal
- Urdu poetry
- Urdu vs English
- US Army
- US Dollar
- US Drone Attacks in Pakistan
- USA
- USA is Spying on Millions of People
- Uttar Pradesh
- Vadnagar
- Valentine Day
- Valentine's Day
- Veena Malik
- Vice Chancellor Islamia University
- Video
- Violence against women
- Wali Babar murder case
- Wali Khan Babar
- Walking: Why it’s so important
- Wapda
- War crime
- War on Poverty
- War on Terror
- War on Terrorism
- Warfare and Conflict
- Washington
- Water Crisis in Pakistan
- Waziristan
- Waziristan IDPs
- Waziristan Operation
- Weather Phenomena
- Web search engine
- Wedding
- Welfare
- West
- West Africa
- West Bank
- West Florissant Avenue
- Western Culture
- Western Media and the Gaza War
- Why did Facebook buy WhatsApp? United States
- Women
- Word expensive cities
- Wordpress
- WordPress.com
- Work
- World Cup
- World economy
- World Health Organization
- World least expensive cities
- World Literature
- World War
- World War I
- World War II
- World's most expensive stamp
- World's worst air accidents
- Wusat Ullah Khan
- Xi Jinping
- Yarmouk
- Yarmouk Camp
- Yasir Pirzada
- Year of the Horse
- Yousaf Raza Gillani
- YouTube
- Yvonne Ridley
- Zaheer ul-Islam
- Zaid Hamid
- ZDK-03 AEW Aircraft
- Zindagi Gulzar Hai
- کشف المحجوب
About Me
Powered by Blogger.
Blog Archive
-
▼
2014
(520)
-
▼
September
(76)
- Pak army song
- Pak army modified guns
- اب عمران خان کیا کریں گے؟.......
- انسانی سمگلر ڈوبنے والے کا تمسخر اڑا رہے تھے.........
- دشمن بچے --- شاہنواز فاروقی....
- بغاوت اور باغی --- شاہنواز فاروقی......
- پاکستان :65برس میں سیلاب سے 40ارب ڈالرکانقصان........
- یورپ کے جنگی جنون کی کہانی: جنگِ عظیم اول و دوم
- قوم کی تقدیر کی پرواز بھی کسی وی آئی پی کی منتظر ہ...
- سیلاب زدگان کی مدد کیجیے......
- سویلین حکومتیں اور فوج......
- The Kalabagh Dam
- Energy crisis and Kalabagh Dam
- زبان کا سرکش گھوڑا.......
- Flood victims arrive in Sher Shah, Pakistan
- Buldings are surrounded by floodwater in Shuja Aba...
- باغیوں کی ضرورت ہے.....
- جب خاموشی بہتر سمجھی جائے.......
- Thousands of Orange Order supporters marched in a ...
- Kashmiri men evacuate women and the elderly from a...
- People stand on a damaged bridge on the Tawi River...
- بات کرنی مجھے مشکل ،کبھی ایسی تونہ ...تھی
- کتابیں‘ جنہوں نے زندگی پر اثر ڈالا.......
- Falah-e-Insaniat Foundation load relief supplies t...
- Pakistani Floods - Soldiers load relief supplies d...
- Pakistan Floods - Army soldiers unload boats to be...
- کیا دھرنوں کی وجہ سے چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہوا؟...
- Flood victims sit beside their belongings as they ...
- مسلح افواج اور پاکستان کی سیاست......
- کہانی دھرنوں کی: سکرپٹ، کیریکٹرز اور ڈائریکٹرز.......
- مجھے اس شہر میں رہنے سے خوف آتا ہے.....
- An aerial photograph shows homes surrounded by flo...
- ARY News Live ARY News Online
- Geo News Live Geo TV Live Online
- صارفین پاس ورڈ تبدیل کر لیں، گوگل کی ہدایت.......
- دو راتیں آنکھوں میں کاٹی ہیں......
- سیلاب جو ساری متاع بہا لے گیا.......
- حکومتی .....بدانتظامیوں کی داستان..
- یہ ایسے تو نہیں ہوگا.....
- Pakistan Floods - WATER EVERYWHERE
- پاکستان میں ہر سال 5 ہزار سے زائد افراد خودکشی کرن...
- دھرنے کی افادیت......
- بارشوں اور سیلاب سے اب تک 50 ارب روپے تک کا نقصان....
- لگتا ہے لائن ڈراپ ہوگئی......
- احساس زیاں جاتا رہا......
- Navy Reples Attack on PNS Zulfiquar (251) F-22P Zu...
- Facebook addiction can leave you lonely, depressed
- "شوباز شریف "...
- اسلامک ا سٹیٹ آف عراق اینڈ شام.....(Islamic State ...
- تباہی کی داستانیں رقم کرتے سیلابی ریلوں کا سفر جار...
- پاک فوج کے اصل دشمن.....
- دنیا کا مطلوب ترین انسان ....World Most Wanted Man
- Revival of Pakistan Railways : Railways records im...
- People stand on the rooftop of their flooded house...
- Tahir ul-Qadri addressing supporters in front of P...
- اصل جنگ......
- People stand near their submerged houses on the fl...
- جنگل بیابان میں گزرے برس.......
- سوشل میڈیا کی طاقت.......Power of Social Media
- شدید بارشوں نے لاہور میں تباہی مچادی
- تھر کے قحط زدہ لوگ خودکشیاں کرنے لگے......
- Open Letter to PTI Chairman Imran Khan
- Muslim groups denounce beheading of US journalist ...
- MQM Resignations By Ansar Abbasi
- سدا بہار باغی......
- Economic Cost of of Imran Khan Azadi March and Inq...
- باغی کی خطرناک بغاوت.......
- کیسا انقلاب؟......
- Real Leader and Hero Recep Tayyip Erdogan
- Heroes Of Pakistan Police?
- Asad Umar
- Do you believe the Pakistan political crisis is sc...
- Javed Hashmi
- یہ محمد علی جناح کا پاکستان ہے؟
- حکومت کے پاس کیا بچا ہے؟.....
- ساٹھ برس پرانی تازہ کہانی.....
-
▼
September
(76)